نئی دہلی: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے واضح طور پر کہا ہے کہ ہندوستان میں غیر قانونی طور پر دراندازی کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کو یہاں بسنے کا کوئی بنیادی حق نہیں ہے۔ اتنا ہی نہیں مرکز نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کے اختیارات کی ایک حد ہوتی ہے اور وہ اس حد کو پار کرکے پارلیمنٹ کے اختیارات کو کمزور نہیں کرسکتی۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ عدلیہ کے پاس ان لوگوں کو پناہ گزین کا درجہ دینے کے لئے علیحدہ زمرہ بنانے کا کوئی اختیار نہیں ہے جو پارلیمنٹ اور ایگزیکٹو کے قانون سازی اور پالیسی کے شعبوں میں داخل ہو کر غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں۔
حکومت نے اپنے حلف نامے میں سپریم کورٹ کے کئی فیصلوں کا حوالہ دیا۔ مرکز نے کہا کہ ایک غیر ملکی کو صرف آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت زندگی اور آزادی کا حق حاصل ہے۔ اسے ملک میں رہنے اور آباد ہونے کا حق نہیں ہے۔ یہ حق صرف ہندوستانی شہریوں کو حاصل ہے۔ حکومت نے کہا کہ ہندوستان یو این ایچ سی آر کے پناہ گزین کارڈ کو تسلیم نہیں کرتا، جو کچھ روہنگیا مسلمانوں نے اس یقین کے ساتھ حاصل کیا ہے کہ اس کی بنیاد پر انہیں ہندوستان میں پناہ گزین کا درجہ مل جائے گا۔