نئی دہلی، 2 فروری (یو این آئی) کسانوں کی تحریک کے سلسلے میں اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا جس کے بعد ایوان کی کارروائی بدھ تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی اس سے قبل اسپیکر ایم وینکیا نائیڈو اور ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی تین بار ملتوی تھی۔
اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے وقفہ صفر اور وقفہ سوالات کے بعد بھی کسانوں کی تحریک کا معاملہ اٹھایا تھا ۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ یہ قومی اہمیت کا معاملہ ہے اور اس پر ایوان کے سارے کام کاج ملتوی کرکے بحث ہونی چاہیے ۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ اس پر بحث کی جائے گی۔ اس لئے ارکان کو اسے نہیں اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے ارکان سے بار بار اس معاملے پر زور نہ دینے کی اپیل کی۔
اس سے قبل اسپیکر ایم وینکیا نائیڈو کے اس معاملے پر اجازت نہ دینے پر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان واک آؤٹ کر گئے۔ اس کے بعد وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان ایوان میں آگئے اور ہنگامہ کرنے لگے۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ارکان اس معاملے پر ایوان سے واک آؤٹ کرگئے تھے اور انہیں وقفہ سوالات کے دوران ایوان میں ہنگامہ نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے ارکان سے تعاون کی درخواست کی اور کہا کہ وہ بدھ کو ایوان میں اس معاملے کو اٹھا سکتے ہیں۔
اس سے قبل وقفہ صفر کے دوران ترنمول کانگریس کے سکھیندو شیکھر رائے، راشٹریہ جنتادل کے صدر منوج جھا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وشوم اور کئی ارکان نے یہ معاملہ اٹھایا تھا۔
واضح رہے کہ کسان مرکزی حکومت کے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں گزشتہ دو ماہ سے زیادہ عرصے سے راجدھانی دلی کی سرحدوں پر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔