راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) سربراہ موہن بھاگوت نے بدھ کوکہا کہ اجودھیا میں صرف رام مندرہی بنے گا۔ بھاگوت نے یہ تبصرہ ایسے وقت میں کیا ہے جب ایک دن پہلے ہی وزیراعظم نریندرمودی نے کہا تھا کہ عدالتی عمل مکمل ہونے کے بعد ہی رام مندرپرآرڈیننس کے متعلق کوئی فیصلہ ہوسکتا ہے۔
وزیراعظم مودی نے اس پربھی زوردیا ہے کہ مرکزاپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے سبھی کوشش کرنے کوتیارہے۔ بدھ کواس سے قبل وشوہندو پریشد (وی ایچ پی) نے کہا کہ ہندو رام مندرپرعدالت کے فیصلے کے لئے ہمیشہ انتظارنہیں کرسکتے اوراس کی تعمیرکی سمت میں آگے بڑھنے کا واحد راستہ قانون بنانا ہے۔ رام مندرسے متعلق ایک سوال کے جواب میں موہن بھاگوت نے کہا ‘آرڈیننس میں صرف رام مندربنے گا’۔
انہوں نےکہا کہ ‘بھگوان رام میں ہماری آستھا ہے۔ وہ وقت بدلنے میں وقت نہیں لیتے۔ آرایس ایس سربراہ یہاں ایک پروگرام میں شرکت کرنے کے بعد میڈیا سے بات کررہےتھے۔ انہوں نےکہا کہ آرایس ایس مندرمعاملے پراس کے جنرل سکریٹری بھیا جی جوشی کے ذریعہ دیئے گئے بیان پرقائم ہے۔ جوشی نے منگل کوکہا تھا کہ عام اوراقتدارمیں موجود لوگ چاہتے ہیں کہ اجودھیا میں متنازعہ مقام پررام مندرکی تعمیرہو۔
واضح رہےکہ بابری مسجد اوررام مندرکا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرغورہے۔ 4 جنوری کو سپریم کورٹ میں اس معاملے پرکوئی فیصلہ آنے کا امکان ہے۔ حالانکہ ابھی یہ طے نہیں ہے کہ اس معاملے پرعدالت کا کیا رویہ رہتا ہے۔ تاہم مرکزی حکومت پرہندوتنظیموں اورہندو لیڈروں کا سخت دباوہے۔ اسی سلسلے میں اجودھیا میں سادھوسنتوں نے دھرم سبھا کا انعقاد بھی کیا تھا۔ مرکزی حکومت پررام مندرکےلئے آرڈیننس لانے کا بھی دباوہے، لیکن وزیراعظم نے ایک انٹرویوکے دوران واضح کردیا ہےکہ عدالتی عمل مکمل ہونے تک وہ اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھانے جارہے ہیں۔ اس کے بعد ہی آرڈیننس پرفیصلہ ہوسکتا ہے۔