گوالیار:مدھیہ پردیش کے گوالیار میں آج سے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)کی ‘اکھل بھارتیہ پرتینیدھی سبھا’کی میٹنگ شروع ہوگئی ہے ۔
میٹنگ کا افتتاح سرسنگھ چالک موہن بھاگوت اور سرکاریے واہک بھیاجی جوشی نے کیا۔
آر ایس ایس کی سمت سے دی گئی اطلاع کے مطابق میٹنگ میں سبری مالا دیو استھان معاملے میں کیرالہ حکومت کے ذریعہ لوگوں پر کی گئی کارروائی اور مادہ پرستی کے دور میں خاندانی نظام کو برقرار رکھنے پر بحث ہوگی۔ساتھ ہی اس موضوع پر تجویز پاس کی جائیں گی۔میٹنگ کے سلسلے میں سہ کاریے واہک ڈاکٹر من موہن وید نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران الزام لگایا کہ سبری مالا دیواستھان معاملہ صدیوں پرانی مذہبی روایت سے منسلک ہے اور اس معاملے میں سپریم کورٹ کے دخل کی آڑ لے کر کیرالہ حکومت کے ذریعہ ہندو عقیدت مندوں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے ۔اس موضوع پر میٹنگ میں تجویز پاس کی جائے گی۔میٹنگ میں حالیہ صورت حال میں خاندانی نظام کے سامنے چیلنج پر بھی بحث ہوگی۔رام مندر کی تعمیر کے سلسلے میں ڈاکٹر وید نے کہا کہ متعلقہ فریق عدالت میں اپنی بات رکھ چکے ہیں ۔اب اسے سپریم کورٹ کو دیکھنا ہے ۔وہیں لوک سبھا الیکشن پر بحث کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں انتخابی سیاست پر بحث نہیں ہوگی،لیکن سبھی لوگ الیکشن کے عمل میں حصہ لیں اور الیکشن میں سد فیصد ووٹنگ ہو،اس کے لئے آر ایس ایس کے کارکنان سماج میں عوام کو بیدار کریں گے ۔ڈاکٹر وید نے کہا کہ اس سال اترپردیش حکومت اور مختلف بینچوں کے تعاون سے پریاگ راج کمبھ میں نظریاتی کمبھ کے ذریعہ سے کئی نئے تجربے کئے گئے ،جو کافی کامیاب رہے ۔