ممبئی ، پونے کے ساسون جنرل اسپتال کے سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اجے توارے کو شہر کے ایک معروف نجی اسپتال میں گردے کی پیوند کاری کے مبینہ ریکیٹ کے سلسلے میں پولیس نے جمعرات کو گرفتار کر لیا۔ حکام کے مطابق ڈاکٹر توارے اس وقت یرواڈا سنٹرل جیل میں بند ہیں، جہاں انہیں گزشتہ سال ایک 17 سالہ لڑکے کے خون کے نمونوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور کلیانی نگر میں پورش کار کو موٹر سائیکل سے ٹکرانے اور دو افراد کی ہلاکت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ سٹی کرائم برانچ نے اب انہیں روبی ہال کلینک میں 2022 کے گردے کی پیوند کاری کے ریکیٹ کے سلسلے میں اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (کرائم) نکھل پنگلے نے کہا کہ “ہم نے ڈاکٹر اجے توارے کو کڈنی ریکیٹ کیس میں حراست میں لے لیا ہے اور انہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔”
سال 2022 میں، ڈاکٹر توارے ریجنل اتھارٹی کمیٹی کے سربراہ تھے، جو گردے کی پیوند کاری کی منظوری دیتی ہے۔ پونے پولیس نے مئی 2022 میں 15 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، جن میں روبی ہال کلینک کے مینیجنگ ٹرسٹی اور ملازمین بھی شامل ہیں، یہ مقدمہ مارچ 2022 میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کے دوران مبینہ بدعنوانی کے سلسلے میں درج کیا گیا تھا۔
تحقیقات کے مطابق، کولہاپور کی ایک خاتون کو 15 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، جس نے دھوکہ دہی سے خود کو اس شخص کی بیوی ظاہر کیا جسے ٹرانسپلانٹ کی ضرورت تھی، اور اس نے 2022 میں ایک نوجوان خاتون مریضہ کو اپنا گردہ عطیہ کیا۔ اس کے بدلے میں نوجوان خاتون کی والدہ نے اس شخص کو گردہ عطیہ کیا۔
ایسے تبادلے اس وقت کیے جاتے ہیں جب مریض کے خون کے گروپ میں مماثلت نہ ہونے کے باعث وہ اپنے رشتہ داروں سے گردہ حاصل نہیں کر سکتے۔