روس کے صدارتی محل نے صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے نجی ملیشیا کے ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کو قتل کرنے کے احکامات دیے جانے کی خبروں اور افواہوں کو بالکل جھوٹا قرار دے دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روس کے صدارتی محل کے ترجمان نے ان افواہوں کو مسترد کر دیا کہ ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی موت کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے طیارہ حادثے کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ مغرب میں یہ قیاس آرائیاں ایک خاص زاویے سے پیش کی جا رہی ہیں جو سب سراسر جھوٹ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش کار اس حادثے کا جائزہ لے رہے ہیں تو صبر سے کام لیں۔رپورٹس کے مطابق یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں کہ روس کا صدارتی محل کریملن بدھ کے حادثے میں ملوث ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب روسی تفتیش کاروں نے اعلان کیا ہے کہ طیارے کے 2 بلیک باکسز اور ہلاک ہونے والے 10 افراد کی لاشیں مل گئی ہیں۔
یاد رہے کہ دو روز قبل روس میں طیارے کے حادثے میں روسی نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن سمیت 10افراد ہلاک ہوگئے تھے۔