روس کی وزارت دفاع نے تاکید کی ہے کہ عام شہریوں کے خلاف کلسٹربموں کے استعمال کی سزا بھگتنا پڑے گی۔ روس کی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین نے شہر بلگورود پر حملے میں ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کیا اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
روس کی وزارت دفاع کے بیان میں اس حملے کا مقصد جنگ میں یوکرین کی شکست اور روس کے خلاف کی ایف کے جوابی حملے میں ناکامی سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانا قرار دیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے بھی شہر بلگورود پر یوکرین کے حملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے اور اس طرح کے جرم کی مذمت اور اسے رکوایا جانا چاہئے۔
ہفتے کو تین بجے سرحدی شہر بلگورود میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جس کے بعد دھویں کے بادل اٹھنے لگے اور پھر خطرے کے سائرن بجنے کے ساتھ ہی شہریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے گھروں کو ترک کر کے پناہ گاہوں میں چلے جائیں۔
روس کی ہنگامی حالات کی وزارت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں چودہ افراد جاں بحق اور ایک سو آٹھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔