ایک امیر روسی وی لاگر نے گزشتہ برس اپنی مرسڈیز-اے ایم جی جی 63 کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے 300 میٹرز کی بلندی سے زمین پر گرایا تھا اور اس گاڑی سے ہونے والی مایوسی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔
اور اب روس ہی کے ایک اور معروف وی لاگر نے میں اپنی مہنگی ترین مرسڈیز-اے ایم جی جی 63 کو نذر آتش کردیا کیونکہ وہ ہر وقت خراب رہتی تھی اور وہ اس کی سروس کروا کر تنگ آچکے تھے۔
روس کے نوجوان وی لاگر میخائل لیٹوین نے اپنی یہ لگژری گاڑی تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار ڈالر (2 کروڑ 74 لاکھ روپے) میں خریدی تھی۔
تاہم اتنی زیادہ رقم کی ادائیگی کے باوجود وہ اس گاڑی کی پائیداری اور پرفارمنس سے مطمئن نہیں تھے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی مرسڈیز-اے ایم جی جی 63 بہت ہی کم پائیدار رہی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 ماہ میں صرف 15 ہزار کلومیٹر (9300 میل) کی ڈرائیو کے دوران بھی ان کی گاڑی کو مرمت کی ضرورت پڑی اور وقتاً فوقتاً ورکشاپس پر گئی۔
مرمت کی مسلسل ضرورت اور مینوفیکچرر کی جانب سے نقص کی ذمہ داری قبول نہ کرنے سے تنگ آکر روسی وی لاگر نے فیصلہ کیا کہ چیزوں کو حل کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ گاڑی کو ہی آگ لگادی جائے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق میخائل لیٹوین کی گاڑی خریداری کے بعد سے 4 مرتبہ مرسڈیز سروس شاپ میں گئی اور ہر مرتبہ مرسڈیز ڈیلر شپ نے مرمت کے اخراجات اٹھانے میں ہچکچاہٹ کا اظہار کیا اور گاڑی مکمل طور پر ٹھیک کیے بغیر انہیں واپس کردی۔
وی لاگر نے دعویٰ کیا کہ ایک موقع ڈیلرشپ نے گاڑی کو ٹھیک کرنے سے انکار کردیا تھا لہذا وہ اپنے ایک دوست کی ورکشاپ پر گاڑی لے گئے جہاں انہیں معلوم ہوا کہ گزشتہ مرمت میں مرسڈیز سروس شاپ نے او ایم کے بجائے آفٹرمارکیٹ پارٹس استعمال کیے تھے۔
(بشکریہ ڈان اخبار)