دارالعلوم ندوۃ العلما ءہندوستان کے سابق ناظم اعلیٰ مولانا سید سلمان ندوی نے اپنے ایک حالیہ خطاب میں کہاکہ امام کعبہ عبدالرحمٰن السدیس کی جانب سے اسرائیل اور یہودیوں کے ساتھ تعلقات کے قیام کیلئے تاکید شرمناک اقدام ہے ۔ سعودی واماراتی حکومتیں یہودیت کی پیداوار ہیں اور یہودی ماں کا دودھ پی کر ہی پروان چڑھے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ مخفی تعلقات کے کھل کر سامنے آنے کا وقت آگیا ہے پہلے امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اب سعودی عرب بھی کھلم کھلا اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کا اعلان کررہا ہے اور اس کام کیلئے حرم کعبہ کےامام عبدالرحمٰن السدیس کو استعمال کیا گیا ہے۔
انہوںنے کہاکہ جن امام کعبہ کی تلاوت قرآن سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جیسے فرشتے تلاوت کررہے ہوں اس کی دعا سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے آسمان کو پھاڑ دیں گے اور زمین شک کردیں گے لیکن جب حکام پرستی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو اس وقت دوسرا ہی منظر ہوتا ہے ۔ناہی داڑھی باقی رہتی ہے نا ہی حرم کی نسبت ۔
مولانا ندوی کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل ہی امام کعبہ عبد الرحمٰن السدیس کو واشنگٹن کا دورہ کروایا گیا جہاں انہوں نے خطاب کیا کہ اس وقت دنیا کے دو ہی قائد ہیںجو پوری انسانیت کی قیادت کررہے ہیںاور اس دنیا کو امن وامان کے ساحل تک پہنچائیں گےان میں ایک محمد بن سلمان اور دوسرے ڈونلڈ ٹرمپ ہیں ۔
انہوں نے مزید کہاکہ امت مسلمہ ششدرہے کہ جب امام کعبہ کا یہ حال ہے تو دیگر مولوی ملاؤں ، مفتیوں اور قاضیوں کا سرکار اور دربار سے وابستہ ملازموں کا کیا حال ہوگا۔یہ ایک خطرناک صورتحال ہے ۔انہوں نے کہاکہ بڑے بڑے علماء، طلباء، صلاحہ، صالحین ہیں جنہیں بے گناہ جیلوں میں ڈالا گیا ہے یہ امام کعبہ صاحب انہیں دہشت گردکہہ رہے ہیں اور حکومت کی فضیلتیں ایسے بیان کررہے ہیں جیسے آل سعود کی حکومت کے آگے ابوبکرؓ، عمرؓ،عثمان ؓوعلیؑ بھی چھوٹے ہوگئے ہیں اور ان کی حکومت ان سے بھی آگے بڑھ گئی ہے۔