سمودھن ہٹیہ دیوس پر سیاست تیز، سنجے راوت نے کہا- کچھ لوگ ملک میں بم بنا رہے تھے
شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے کہا کہ شیو سینا کے بانی بالا صاحب ٹھاکرے اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے ایمرجنسی کی حمایت کی تھی۔ راوت نے کہا کہ ایمرجنسی اس لیے لگائی گئی کیونکہ کچھ لوگ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے تھے اور بم بنا رہے تھے۔
شیو سینا (یو بی ٹی) نے 25 جون 1975 کو ‘آئین قتل دن’ کے طور پر منانے کے مرکز کے فیصلے کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پاس کوئی کام نہیں بچا ہے اور وہ صرف گمراہ کرنا چاہتی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے کہا کہ شیو سینا کے بانی بالا صاحب ٹھاکرے اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے ایمرجنسی کی حمایت کی تھی۔ راوت نے کہا کہ ایمرجنسی اس لیے لگائی گئی کیونکہ کچھ لوگ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے تھے اور بم بنا رہے تھے۔
اے این آئی سے بات کرتے ہوئے راوت نے کہا کہ ان (بی جے پی) کے پاس کوئی کام نہیں بچا ہے۔ 50 سال ہو گئے ہیں اور لوگ ایمرجنسی کو بھول چکے ہیں۔ اس ملک میں ایمرجنسی کیوں لگائی گئی؟ کچھ لوگ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے تھے۔ رام لیلا میدان سے کھلا اعلان ہوا، ہمارے فوجیوں اور فوج سے کہا گیا کہ وہ حکومت کے احکامات پر عمل نہ کریں۔ تو ایسے میں اگر اٹل بہاری واجپائی وزیر اعظم ہوتے تو وہ بھی لگا دیتے۔ یہ قومی سلامتی کا معاملہ تھا، کچھ لوگ ملک میں بم بنا کر مختلف مقامات پر بم دھماکے کروا رہے تھے۔ بالا صاحب ٹھاکرے نے اس وقت ایمرجنسی کی کھل کر حمایت کی تھی۔
بی جے پی لیڈر اجے آلوک نے کہا کہ سنجے راوت کا ‘ایمرجنسی’ پر تبصرہ بے معنی ہے۔ اجے آلوک نے کہا کہ وہ بالاصاحب ٹھاکرے کو بھول گئے ہیں، وہ ‘سمودھن قتل دن’ کیسے یاد رکھیں گے؟ یہ دن اس لیے اہم ہے کہ ہماری موجودہ اور آنے والی نسلوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ 25 جون 1975 کو 140 کروڑ ہندوستانیوں کے آئینی حقوق کس طرح چھین لیے گئے۔ یقیناً 1975 میں ہندوستان کی آبادی 63 کروڑ سے کم تھی۔