ممبئی: آرتھر روڈ سنٹرل جیل (اے آر سی جے) کی سلاخوں کے پیچھے 101 دن گزارنے کے بعد رہا ہونے والے شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے جمعرات کو کہا کہ یہ ایک مشکل وقت تھا۔ پرسکون نظر آنے والے راؤت نے کہا ”میں قید تنہائی میں تھا۔ باہر کی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔ مجھے خود سے یا جیل کی دیواروں سے بات کرنی تھی۔ میں نے 3 ماہ سے زیادہ عرصے میں پہلی بار گھڑی پہنی۔”
انہوں نے کہا کہ جیل کی کوٹھڑی میں تین ماہ گزارنے کے بعد وہ حیران ہیں کہ وشنو دامودر ساورکر نے 10 سال اور بال گنگادھر لوک مانیہ تلک نے چھ سال جیل میں کیسے گزارے۔ ایمرجنسی کے دوران (سابق وزیر اعظم) اٹل بہاری واجپائی نے دو سال جیل میں گزارے۔
پرائیویٹ اسپتال میں علاج کے لیے جا رہے راؤت نے کہا کہ جیل کی سزا اچھی نہیں ہے، میں نے بہت نقصان اٹھایا ہے، میرے خاندان نے بھی بہت کچھ کھویا ہے۔ کسی کو بغیر کسی وجہ کے جیل بھیجنا غلط ہے۔ راؤت نے کہا کہ انہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹر (ای ڈی) یا ان لوگوں کے خلاف کوئی شکایت نہیں ہے جنہوں نے انہیں جیل بھیجنے کی سازش کی۔
راؤت نے کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کروں گا اور انہیں بتاؤں گا کہ میں کس مرحلے سے گزر رہا ہوں۔ میں ریاست کے مسائل پر بات چیت کے لیے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس سے بھی ملاقات کروں گا۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور فڈنویس کی حکومت ‘غیر آئینی’ ہے، تاہم انہوں نے نئی حکومت کے کچھ فیصلوں کی حمایت کی۔ راؤت نے کہا، “میں سیاست کے معیار کو خراب کرنے پر فڈنویس کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔” انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کی صحت اجازت دیتی ہے تو وہ راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں شامل ہوں گے۔