سعودی عرب نے کہا ہے کہ ایرانی وفد کے ساتھ ایرانی عازمین حج سے متعلق انتظامات کے بارے میں بات چیت مثبت رہی ہے اور دونوں ملکوں کے وفود نے ان انتظامات سے اتفاق کیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت حج کے انڈر سیکریٹری ڈاکٹر حسین شریف نے کہا ہے کہ مملکت اور اس کی قیادت دنیا بھر سے آنے والے حجاج کا خیرمقدم کرتی ہے۔
انھوں نے ایرانی وفد کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ”طرفین نے عازمین حج کے لیے انتظامات کے علاوہ ان کی تنظیم اور انھیں خدمات مہیا کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے”۔
حسین شریف نے اخبار الریاض کو ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ ایرانی وفد کی منگل کے روز آمد کے بعد طرفین میں ایک الیکٹرانک ویزا استعمال کرنے سے متعلق ایک سمجھوتا طے پاچکا ہے۔یہ الیکٹرانک ویزا ایرانی عازمین حج کے لیے تیار کیا جاسکتا ہے کیونکہ تہران میں سعودی سفارت خانہ بند ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران نے حج سے متعلق تمام سعودی قواعد وضوابط اور شرائط سے اتفاق کیا ہے۔اس حتمی سمجھوتے پر آج جمعرات کو دستخط کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایرانی وفد یہ دورہ سعودی عرب کے نئے وزیر حج کی دعوت پر کررہا ہے۔ایران کے وزیر ثقافت علی جنتی نے 12 مئی کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ایرانی عازمین حج کے لیے اس سال ابھی تک حج کے انتظامات نہیں کیے جاسکے ہیں۔اس لیے وہ حج پر نہیں جاسکیں گے۔اس کے بعد ایرانی حکومت نے از خود ہی اپنے شہریوں کے حج کے لیے حجاز مقدس جانے پر پابندی عاید کردی تھی۔