ریاض: سعودی عرب کے شہر قطیف اور مدینہ منورہ میں مساجد کے قریب 3 خود کش دھماکوں کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں اداروں نے سعودی عرب کے نیوز چینل العربیہ کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی اور جنت البقیع کے درمیان قائم سیکیورٹی ہیڈکوارٹر پر ایک خود کش بمبار نے خود کو زور دار دھماکے سے اڑا لیا۔
دھماکے کے نتیجے میں افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک خود کش بمبار اور دو سیکیورٹی گارڈز شامل ہیں۔
واقعے کی ویڈیو فوٹیج کے مطابق دھماکے کے بعد مدینہ منورہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب سے دھواں اٹھتا نظر آرہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے مشرقی شہر قطیف میں 2 دھماکے ہوئے،عرب میڈیا کے مطابق دھماکا قطیف میں مسجد عمران کے قریب ہوا، جس میں حملہ آور ہلاک ہوا ہے،یہ دھماکا خود کش ہوسکتا ہے۔
مدینہ منورہ سے ایک عینی شاہد منیر الدین کے مطابق مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب دو دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، ایک دھماکا جنت البقیع کے قریب پارکنگ میں ہوا، تاہم لوگ نظم و ضبط کو برقرار رکھتے ہوئے وہاں موجود رہے اور انہوں نے وہاں افطار کی،دھماکوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں،نہ ہی کوئی زخمی ہوا ہے۔
http://vid.alarabiya.net/2016/07/04/pics477/pics477___pics477_video.mp4?versionId=laWPF4esrH4O3kZHaYvkPc1yNZdyE4Xk آج صبح بھی سعودی عرب کے شہر جدہ میں امریکی قونصلیٹ کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں دو سیکیورٹی اہل کار زخمی ہوئے تھے۔ العربیہ نیوز چینل کے مطابق پیر کی شام قطیف شہر کی مسجد عمران کے قریب ہونے والے دھماکوں میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دھماکے کاروباری علاقے میں ہئے جہاں بڑی تعداد میں لوگوں کے جمع ہو گئے ہیں۔ امدادی اور سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے حادثہ کی طرف روانہ کر دی گئی ہے۔ ادھر مقدس شہر مدینہ میں ہونے والے دھماکے کا ہدف مسجد نبوی کا کار پارکنگ ایریا تھا۔ دھماکے کے وقت سیکیورٹی چیک پوسٹ پر اہلکار افطار کر رہے تھے اور مسجد نبوی میں افطار کے بعد نماز مغرب کی اقامت ادا کی جا رہی تھی۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے مسجد نبوی کے قریب دھماکے کی جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں اور ناکہ لگا کر ابتدائی شواہد جمع کرنا شروع کر دیئے ہیں۔
العربیہ کے نامہ نگار کے مطابق رمضان المبارک کے دوران تقریباً بیس لاکھ فرزندان توحید مسجد نبوی اور روضہ رسول کی روحانی فضا سے استفادہ کے لئے مدینہ منورہ آئے۔ رپورٹ کے مطابق دھماکے کے بعد صورتحال پرسکون ہے کوئی افراتفری نہیں ہے۔ نمازی عشاء اور تراویح کے لئے جوق در جوق مسجد نبوی آ رہے ہیں۔