امریکی کانگریس کے ایک رکن نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے بعد سعودی عرب اور اسرائیل کا آپسی تعاون بہت زیادہ بڑھا ہے۔
امریکی ریاست فلوریڈا سے ایوان نمائندگان میں ریپبلکن ممبر رینڈی سانٹیس نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایٹمی معاہدے کے بعد سعودی حکام نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی کوششیں بہت تیز کر دی ہیں-
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ تیرہ اکتوبر کو آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کی رپورٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے کہ جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی مکمل پاسداری کی ہے، ایٹمی معاہدے سے الگ ہونے کی دھمکی دی تھی- جبکہ امریکا کو چھوڑ کر ایٹمی معاہدے میں شریک سبھی ملکوں اور یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ایٹمی معاہدہ ایک جامع معاہدہ ہے اور اس پر دوبارہ مذاکرات نہیں ہو سکتے بلکہ اس کو باقی رکھا جانا ضروری ہے-