سعودی عرب میں اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل نے افراد اور بعض ملزمان اور حراست میں لیے جانے والے افراد کی مملوکہ کمپنیوں اور اداروں کے جزوری یا کُلّی حقوق کے تحفظ اور ان کے معمول کے مطابق سرگرمیاں انجام دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
منگل کے روز ریاض کے قصرِ یمامہ میں ہونے والے کونسل کے اجلاس میں مختلف اقتصادی اور ترقیاتی موضوعات کو زیر بحث لایا گیا۔ ان میں سعودی فرماں روا کی جانب سے انسداد بدعنوانی سے متعلق سپریم کمیٹی کی تشکیل کا معاملہ سرِفہرست رہا۔
کونسل نے واضح کیا کہ شفافیت کو مضبوط بنانا اور عوام کا مال ضائع ہونے سے بچانا یہ قومی معیشت کی برقرار رہنے والی نُمو کے مفاد میں ہو گا اور اس طرح نجی سیکٹر اور مقامی اور غِر ملکی کمپنیوں اور اداروں میں منصفانہ مواقع کی فراہمی کے امکانات میں اضافہ ہو گا۔ مملکت کی جانب سے انسداد بدعنوانی کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات سرمایہ کاری کے مواقع کے استحکام اور تحفظ کے ضامن ہیں اور یہ تمام مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے عادلانہ ماحول کو یقینی بنائیں گے۔
کونسل کے سربراہ شہزادہ محمد بن سلمان نے متعلقہ وزراء کو یہ ذمے داری سونپی ہے کہ وہ حراست میں لیے جانے والے افراد کی مملوکہ تمام کمپنیوں اور اداروں کی اقتصادی سرگرمیوں اور مالی منصوبوں کے جاری رہنے کو یقینی بنائیں۔
کونسل کے مطابق ان اداروں کی جانب سے کام کا جاری رہنا قومی معیشت کے لیے بڑی سپورٹ ہے اور مملکت میں سرمایہ کاری کے ماحول کو پرکشش بناتا ہے۔ اس کے علاوہ روزگار کے موقع پیدا کرنے میں بھی ان کا اہم کردار ہے۔