لکھنؤ ۱۴ جون : آل سعود کی دہشت گردی اورانہدام جنت البقیع کے خلاف نیز مزارات مقدسہ کی تعمیر نو کے لئے آج نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد میں مولانا سید کلب جواد نقوی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرین نے آل سعود کے اسلام مخالف کارناموں کے خلاف آواز احتجاج بلندکرتے ہوئے ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ دہشت گردوں کے سرپرستوں کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرے ۔
مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ سعودی حکومت ایک دہشت گرد ریاست ہے جس نے اسرائیل اور امریکہ کی سرپرستی میں پوری دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دیاہے ۔مولانانے کہاکہ جنت البقیع میں دختر رسول ؑ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا،ائمہ معصومین اور صالحین کی قبریں ہیں جنہیں سالوں قبل آل سعود نے مسمار کرکے اپنی دہشت گردی کا ثبوت دیا تھا ۔ہم آج بھی آل سعودکے اسلام مخالف کارناموں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جنت البقیع کی تعمیر نو کی اجازت دی جائے ۔مولانانے ہندوستانی حکومت کو متوجہ کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان نے ہمیشہ مظلوموں کی حمایت کی ہے مگر جب سے ہندوستان میں اسرائیل کا سفارت خانہ کھلاہے تب سے ہندوستان میں بھی دہشت گردی کے واقعات رونما ہونے لگے ہیں ۔ہندوستان سمیت پوری دنیا میں جہاں کہیں دہشت گردانہ واقعات انجام پارہے ہیں ان کے پیچھے سعودی عرب،اسرائیل اور امریکہ جیسی طاقتیں ہیں جنکا عالمی سطح پر بائیکاٹ ضروری ہے ،اسکے بغیر دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔مولانا نے کہاکہ آل سعود کو ہمیشہ اسلام اورم مسلمانوں کے خلاف استعمال کیاگیاہے اور آج بھی استعمال کیا جارہاہے ۔آج ایران کے خلاف امریکہ اور اسرائیل سعودی عرب اور اسکے حلیف ممالک کو استعمال کررہے ہیں تاکہ ایران کے ذریعہ اٹھائے ہوئے ان مسائل کو ختم کیا جاسکے جو اسلام اور مسلمانوں سے متعلق ہیں لیکن وہ دن دور نہیں جب یہ تمام اسلام دشمن طاقتیں خلیج فارس میں دفن ہوجائینگی ۔
مظاہرے کے اختتام پر محمدبن سلمان ،شاہ سلمان ،ڈونالڈ ٹرمپ اور نتین یاہو کی تصویروں کو نذرآتش کرکے احتجاج درج کرایا گیا ۔مظاہرے میں مولانا رضا حیدر ،مولانا رضاحسین ،مولانا منظر علی عارفی ،مولانا شباہت حسین ،مولانا فیروز حسین ،مولانا حسن جعفر،مولانا شاہد الحسینی ،مولانا سرکار حسین اور دیگر علماء نے شریک ہوکر آل سعود کی دہشت گردی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی ۔مظاہرے کے اختتام پر اقوام متحدہ اور ہندوستانی حکومت کو پانچ نکاتی میمورنڈم بھی ارسال کیا گیا۔
میمورنڈم :
۱۔ سعودی عرب پر جنت البقیع کی تعمیر نو کے لئے دبائو بنایا جائےیا مسلمانوں کو تعمیر نو کی اجازت دی جائے ۔
۲۔ اقوام متحدہ سعودی عرب کے جرائم کا احتساب کرے اور عالمی دہشت گردی کی پشت پناہی کے جرم میں سعودی عرب اور اسکے حلیف ممالک پر عالمی عدالت میں مقدمہ قائم کیا جائے ۔
۳۔ سعودی عرب کے ذریعہ یمن،شام اور دیگر ممالک میں جاری دہشت گردی پر روک لگائی جائے اور اس کا بائیکاٹ کیا جائے ۔
۴۔ ہندوستانی حکومت سعودی عرب ،امریکہ اور اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرے ۔
۵۔ جنت البقیع کی تعمیر نو کے لئے ہندوستان مداخلت کرے اور مزارات مقدسہ کی تعمیر نوکے لئے ہر ممکن تعاون کرے ۔