عالمی بینک نے سعودی عرب کے غیر ملکی قرضوں میں غیر معمولی اضافے کی خبر دی ہے۔
آئی آر آئی بی نیوز نے عالمی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عالمی بینک کی رپورٹ سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ محمد بن سلمان کی ولیعہدی کے زمانے میں سعودی عرب کے قومی قرضے میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے اور وہ اس وقت ایک سو تراسی ارب ڈالر کو پار کر چکا ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ یہ بتاتی ہے کہ دوہزار انیس کے اختتام تک سعودی عرب کے غیر ملکی قرضوں میں تین سو پچھہتر فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ رواں سال دوہزار بیس میں اس کے قرضوں میں مزید چون فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا۔
قابل توجہ بات یہ ہے کہ یہ اعداد و شمارکورونا وائرس کے عام ہونے سے پہلے کے ہیں اور ساتھ ہی رپورٹس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب کے قومی قرضوں کی یہ صورتحال تیل کے حالیہ بحران سے پہلے ریکارڈ کی گئی ہے جس کے پیش نظر اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ تیل اور کورونا کے بحران کے سبب سعودی عرب کے قومی قرضوں میں اور زیادہ اضافہ ہوا ہوگا۔
خیال رہے کہ سعودی بادشاہ سلمان بن عبد العزیز نے سعودی خاندان کی روایات کے بر خلاف عمل کرتے ہوئے دو ہزار سترہ میں ولی عہد محمد بن نایف کو معزول کر کے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو ولیعہد مقرر کیا تھا۔