عالمی سطح پر مملکت سعودی عرب کی کامیابیوں اور کامرابیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ ترین پیش رفت میں سعودی عرب نے سال 2018 کے لیے سائبر سکیورٹی کے عالمی انڈیکس GCI میں 13 ویں پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ دنیا کے 175 ممالک کا انڈیکس اقوام متحدہ کے زیر انتظام انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشن یونین ITU کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
سال 2016 کے عالمی انڈیکس میں سعودی عرب کی 46 ویں پوزیشن تھی۔ اس طرح مملکت اپنی سابقہ پوزیشن سے 33 درجے اوپر آ گیا ہے۔
سعودی عرب میں سائبر سکیورٹی کے نیشنل کمیشن نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ یہ نمایاں کامیابی اس اہم اور بڑی سپورٹ کا نتیجہ ہے جو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزيز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے سائبر سیکٹر کو حاصل ہے۔ اس کا مقصد سعودی عرب میں سائبر سکیورٹی کے منصوبوں اور پروگراموں کو مکمل سپورٹ فراہم کرنا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیشنل کمیشن اپنے قیام کے بعد سے متعلقہ اداروں کے تعاون کے ساتھ تمام سطحوں پر کام کر رہا ہے تا کہ مملکت کے Cyber Space کو محفوظ بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں سائبر سکیورٹی کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے کئی منصوبے متعارف کرائے گئے۔
کمیشن نے اپنے بیان میں مملکت کے ان تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کامیابی کو یقینی بنانے میں حصہ لیا۔ ان میں “کمیونی کیشنز اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی کمیشن” سرفہرست ہے جو انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشن یونین ITU میں سعودی عرب کی نمائندگی بھی کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کے زیر انتظام ITU ہر دو سال بعد سائبر سکیورٹی کا عالمی انڈیکس جاری کرتا ہے۔ انڈیکس کی تیاری کے سلسلے میں مقررہ معیارات کی روشنی میں پانچ مرکزی امور کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ یہ امور قانون، تعاون، ٹکنالوجی، انتظام اور صلاحیتوں سے متعلق ہیں۔ انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشن یونین ITU کے اس انڈیکس کا مقصد دنیا کے ممالک میں سائبر سکیورٹی کی سطح کو بلند کرنا اور تجربات کا باہمی تبادلہ کرنا ہے۔