تسنیم خبررساں ادارے نے العالم کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صنعا کے الرقاص علاقے پر حملہ کیا جس میں ایک کنبے کے سارے افراد شہید ہو گئے۔
سعودی اتحاد کے اس حملے میں رہائشی مکانات کو شدید نقصان پہنچا جبکہ ملبے کے نیچے سے شہدا کی لاشیں نکالنے کا عمل جاری ہے۔
سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن میں ارحب کے علاقوں الصمع اور الفریجہ کے ٹھکانوں پربھی کئی بار بمباری کی۔
انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے صنعا پر سعودی اتحاد کی تازہ وحشیانہ جارحیت پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی تازہ جارحیت اس کی بوکھلاہٹ اور سیاسی اور فوجی شعبے میں اس کی واضح ناکامی اور شکست کی دلیل ہے۔
یمن کے علماء نے بھی صنعاء کے رہائشی والے علاقوں پر سعودی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف قرار دیا۔
سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں یمن کے قومی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی اقتصادی تنصیبات پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوابی حملے جاری رہیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے۔