نئی دہلی، یکم دسمبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے منگل کے روز ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہونے والی شنوائی کے دوران بغیر قمیض پہنے پیش ہونے والے وکیل کو سخت پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ ویڈیو کانفرنسنگ سے شنوائی ہوتے سات۔آٹھ ماہ گذر چکے ہیں اور اب بھی وکیل اس قدر لاپرواہ ہیں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جسٹس ایل ناگیشور راؤ کی صدارت والی بینچ چائلڈ پروٹیکشن ہومس میں کورونا وائرس کے پیش نظر از خود نوٹس لیے گئے کیسز کی شنوائی کر رہی تھی۔
جسٹس راؤ نے متعلقہ وکیل کو سخت پھٹکار لگائی اور تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا،’یہ کیا ہے؟ سات۔آٹھ ماہ بعد بھی آپ اتنے لاپرواہ کیسے ہو سکتے ہیں‘؟
گذشتہ دو ماہ کے اندر سپریم کورٹ کے سامنے غیر مناسب لباس پہن کر پیش ہونے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اکتوبر 2020 میں عدالت اس وقت حیران رہ گئی تھی جب ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شنوائی کے دوران ایک وکیل اس کے سامنے قمیض پہنے بغیر پیش ہوا تھا۔
اس وقت بینچ کی صدارت کرنے والے جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ نے وکیل کی اس طرح کی حرکت پر ناراضگی اظہار کیا اور کہا کہ کچھ ڈسپلن کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔