لکھنؤ : شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور مجوزہ قومی شہریت رجسٹر (این آر سی)کی مخالفت میں حسین آباد واقع گھنٹہ گھر پر گزشتہ ١٢ دن سے جاری خواتین کا مظاہرہ سہ شنبہ کو بھی جاری رہا۔
غور طلب ہے کہ امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی، مولانا ابوالعرفان فرنگی محلی سمیت دیگر نے گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کی تحریک کی حمایت کی۔
وہیں گومتی نگر کے اجریاؤں واقع درگاہ کیمپس میں بھی خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔ اتوار کو یوم جمہوریہ کے موقع پر پولیس کی مظاہرہ کررہی خواتین سے بحث ہوئی۔ خواتین نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ان کے کھانے پینے کا سامان پھینک دیا۔
گھنٹہ گھر پر سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں خواتین کا مظاہرہ دوشنبہ کوبھی جاری رہا۔ دوشنبہ کو کھانے پینے کا سامان پہنچانے آئے دو نوجوانوںکو پولیس نے پکڑلیا جس پر عورتوںنے سخت احتجاج کیاجس کے بعد پولیس نے نوجوانوںکو رہاکیا۔ دوشنبہ کو امام عید گاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی، بشپ جیرالڈ متھائس اور سکھ فرقہ کے نمائندوں کے ساتھ گھنٹہ گھر پہنچے اور مظاہرہ کررہی خواتین کی حمایت کی۔ انہوںنے کہاکہ شدت کی سردی اور مشکل حالات میں عورتیں کئی شہروں میں مظاہرہ کررہی ہیں اور مسلم خواتین کے حق کی بات کرنے والی حکومت خاموش بیٹھی ہے۔ حکومت کو سی اے اے میں مسلمانوںکو بھی شامل کرنا چاہئے یا قانون کو واپس لینا چاہئے۔ انہوںنے راجدھانی میں سی اے اے کے سلسلہ میں ہوئے تشدد کو افسوس ناک بتاتے ہوئے کہاکہ تشدد میں کس کا ہاتھ ہے سب کو معلوم ہے۔ بشپ جیرالڈمتھائس نے کہاکہ حکومت کو سی اے اے واپس لینا چاہئے۔ اس کے علاوہ مولانا عبدالعلیم فاروقی نے بھی گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کی تحریک کی حمایت کی۔
یوم جمہوریہ کے موقع پر اتوار کو حسین آباد واقع گھنٹہ گھر کا میدان چھوٹا پڑگیا۔ گزشتہ دس دنوں سے سی اے اے اور مجوزہ این آر سی کی مخالفت میں مظاہرہ کررہی خواتین کی اپیل پر سیکڑوں کی تعداد میں لوگوںنے گھنٹہ گھر پہنچ کر پرچم کشائی میں حصہ لیا۔ گھنٹہ گھر کاعلاقہ پوری طرح سے حب الوطنی سے سرشار ہوگیا تھا۔ ہر طرف لہراتا ترنگا اور ہندوستان زندہ باد کے نعرے گونج رہے تھے۔ گھنٹہ گھر پر دن میں ۱۱ بجے پروفیسر روپ ریکھا ورما اور گزشتہ ماہ گولی سے مارے گئے نوجوان محمد وکیل کے والد نے پرچم کشائی کی۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر گھنٹہ گھر میدان میں خواتین کے مظاہرے کو حمایت دینے کئی لوگ پہنچے۔ کانگریس سے مرادآباد پارلیمانی حلقہ سے امیدوار رہے شاعر عمران پرتاپ گڑھی، مولانا ابوالعرفان فرنگی محلی، ٹیلے والی مسجد کے امام مولانا فضل المنان رحمانی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری ایڈوکیٹ ظفر یاب جیلانی، پروفیسر رمیش دکشت سمیت دیگر افراد نے گھنٹہ گھر پہنچ کر مظاہرہ کررہی خواتین کی حوصلہ افزائی کی۔