ایران کے سابق صدر اور سینیئر سیاستداں آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی بیاسی سال کی عمر اتوار کو اس دار فانی سے کوچ کرگئے ۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی اسلامی انقلاب کے ممتاز مجاہد رہنماؤں میں شمار ہوتے تھے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد مختلف انقلابی اداروں میں اہم خدمات انجام دیں۔آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کئی دورتک ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر اور دو بار ملک کے صدر رہے ۔
آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی اسی کے ساتھ مجلس خبرگان رہبری یا قیادتی کونسل کے اراکین کے انتخاب کی غرض سے قائم کی جانے والی ماہرین کی کونسل کے صدر بھی رہے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی ملک کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ بھی رہے ہیں۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کا شمار اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے قریبی انقلابی رہنماؤں میں ہوتا تھا۔
آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی پچیس اگست انیس سو چونتس کو صوبہ رفسنجان کے ضلع بہرمان کے ایک متول خاندان میں پیدا ہوئے ، وہ چودہ سال کے عمر میں قم کے دینی مرکز میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے قم چلے گئے جہاں انہوں نے آیت اللہ العظمی بروجردی، آیت اللہ العظم امام خمینی رح اور آیت اللہ سید محقق میر داماد، آیت محمد رضا گلپائیگانی اور آیت اللہ محمد حسین طباطبائی جیسے جید علمائے کرام کے سامنے زانوئے تلمذ طے کیا۔
وہ اسلامی انقلاب کی تحریک کے تمام میدانوں میں پیش پیش رہے اور انہیں سات بار جیل بھی جانا پڑا۔ وہ مجموعی طور پر ساڑھے چار سال تک جیل میں رہے لیکن ان کے عزم صمیم میں کوئی خلل واقع نہیں ہوا۔ انہوں نے ملک میں متعدد سماجی خدمات انجام دیں جن میں آزاد اسلامک کی یونیورسٹی کے قیام کی جانب اشارہ کیا جاسکتا ہے۔