مودی حکومت نے پیر کو معاشی طور پر کمزور عام زمرہ کے لوگوں کے لئے 10 فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کے اس اعلان کے بعد سے ہی اپوزیشن لیڈران بیک فٹ پر نظر آ رہے ہیں۔
دریں اثنا، سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان نے مسلمانوں کے لئے ریزرویشن کی مانگ کی ہے۔ اتر پردیش کے سابق وزیر نے کہا ہے کہ 10 فی صد ریزرویشن میں سے پانچ فیصد مسلمانوں کو دیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ریزرویشن پر سب سے زیادہ حق مسلمانوں کا بنتا ہے کیونکہ ان کے پاس پانچ گز زمین بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں جاننا چاہتا ہوں کہ 10٪ میں سے اقتصادی طور پر کمزور مسلمانوں کو کتنا فیصد ریزرویشن ملے گا۔ سماجوادی پارٹی کے رہنما نے کہا کہ انتخابات کے وقت ایک بار پھر فرقہ وارانہ کارڈ کھیلا جا رہا ہے۔ اگر اس آئینی ترمیم میں مسلموں کے بارے میں سوچا نہیں جارہا ہے تو پھر اس ریزرویشن کا کیا مطلب ہے؟
آپ کو بتا دیں کہ عام زمرہ کے معاشی طور پر کمزور لوگوں کو تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں دس فیصدی ریزرویشن یقینی بنانے والا 124 ویں آئینی ترمیمی بل منگل کو لوک سبھا میں پیش کر دیا گیا ہے۔