دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ نے 4 اور 5 اکتوبر کی درمیانی شب 6 گھنٹے تک دنیا بھر میں اپنی تمام سروسز کی بندش پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کنفگریشن خرابیوں‘ کی وجہ سے ان کی سروس رکی۔
فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروس پاکستان میں 4 اکتوبر کی شب 8 بجکر 44 منٹ پر متاثر ہونا شروع ہوئی جو رات دیر گئے تک بند رہی۔
اسی طرح دنیا کے بیشتر ممالک میں بھی اسی وقت میں فیس بک اور اس کی ذیلی سوشل اور مسیجنگ ایپ کی سروس بند رہی اور 6 گھنٹے کے بعد رات دیر گئے دنیا بھر میں ان کی سروسز بحال ہونا شروع ہوئی۔
فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروس متاثر ہونے سے دنیا کے ساڑھے تین ارب لوگ سوشل اور انٹرنیٹ روابط سے کٹ گئے تھے اور ہزاروں کاروباری اداروں کا کاروبار بھی متاثر ہوا۔
سروس کی بندش کے بعد اب فیس بک نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کے ڈیٹا سینٹر کے سسٹم میں ’کنفگریشن خرابیوں‘ کی وجہ سے اس کی سروس بند ہوئی۔
فیس بک کی جانب سے بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ انجنیئرز کی ٹیم نے ہنگامی بنیادوں پر کام کرتے ہوئے پتہ لگایا کہ سروسز کیوں بند ہوئیں اور معلوم ہوا کہ کمپنی کے ٹریفک نیٹ ورک اور ڈیٹا سینٹر کے درمیان کچھ آلات کے خراب ہونے کی وجہ سے ان کی سروس بند ہوئی۔
بلاگ میں سروس متاثر ہونے پر صارفین سے معذرت کی گئی اور ساتھ ہی دعویٰ کیا گیا کہ 6 گھنٹے تک بند رہنے والی سروس میں صارفین کے ڈیٹا لیک ہونے یا اکاؤنٹس ہیک ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
’کنفگریشن خرابیاں‘ کیا ہیں؟
کنفگریشن دراصل ایک نظام ہے، مثلا کمپیوٹر سسٹم کی تمام چیزیں، ہارڈویئر، سافٹ ویئر، کی بورڈز اور ماؤس کنفگریشن کہلاتی ہیں اور ان آلات میں سے اگر کوئی بھی چیز خراب ہوگی تو کمپیوٹر کی سروس متاثر ہوگی۔
اسی طرح فیس بک کے ٹریفک نیٹ اور ڈیٹا سینٹر کو آپس میں ملانے کے لیے بھی بہت سارے آلات کام کرتے ہیں اور 4 اکتوبر کی شب ان آلات میں خرابی کی وجہ سے فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروس متاثر ہوئی۔
فیس بک نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ ان کے سسٹم کے کون سے آلات کس وجہ سے خراب ہوئے؟
فیس بک اور اس کی ذیلی ایپس کی سروس بند ہونے کی وجہ سے اس کے شیئرز میں بھی کمی دیکھی گئی جب کہ لوگوں نے متبادل ایپس استعمال کرنا شروع کیں۔
فیس بک کی جگہ لوگوں نے ٹوئٹر، انسٹاگرام کی جگہ اسنیپ چیٹ جب کہ واٹس ایپ کی جگہ سگنل جیسی مسیجنگ ایپس کا استعمال کرنا شروع کیا۔