لکھنؤ: لیسا میں کام کرنے والےبجلی ٹھیکیداروں نے بروقت ادائیگی نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کام روکنے کی تحریک شروع کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لیسا کے 50 سے زائد ٹھیکیداروں پر کارپوریشن کے 4-3کروڑ روپئے بقایاہیں۔
محکمہ میں او اینڈ ایم بجٹ نہ ہونے کی وجہ سے ٹھیکیداروں کو ان کے پیسے نہیں مل رہے ہیں۔کنٹریکٹر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جلسہ میں صدر گیانیندر شکلا نے الزام لگایا کہ پاور کارپوریشن نے ادائیگی کے قوانین کو اتنا پیچیدہ بنا دیا ہے کہ کام مکمل ہونے کے بعد بھی ٹھیکیداروں کو ادائیگی نہیں کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شہر میں مسلسل توسیع ہو رہی ہے جس کی وجہ سے بجلی کی فراہمی کا کام بھی بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے۔ کام مکمل ہونے کے بعد بھی محکمہ ٹھیکیدار کو وقت پر ادائیگی نہیں کرتا جس کی وجہ سے اسے مالی بحران کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اکتوبر کو ایسوسی ایشن کے ممبران صدر پاور کارپوریشن آشیش گوئل سے ملاقات کریں گے اور اپنے مسائل بیان کریں گے۔ اس کے بعد بھی مسائل کا تصفیہ نہیں ہوتا ہے تو 7 اکتوبر سے تمام ٹھیکیدار کام بند کر دیں گے۔