ایک ایسے وقت میں جب متعدد عوامل، جن میں خشک سالی، شدید گرمی کی لہر، عالمی وبا اور جنگ شامل ہیں، عالمی تونائی بحران پیدا کر رہے ہیں جرمنی نے اپنی توانائی کی کھپت میں کمی لانے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
لیکن توانائی یا ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمت ایک ایسا مسئلہ ہے جو اس وقت پوری دنیا کو درپیش ہے اور صرف جرمنی واحد ملک نہیں جو ان حالات سے نمٹنے کے لیے ترکیبیں تلاش کر رہا ہے۔
دنیا بھر میں حکومتیں سات طریقوں کے ذریعے اس بحران سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
روس کی جانب سے قدرتی گیس کی فراہمی میں کمی کے بعد سے یورپ میں توانائی کی قیمت دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہو چکی ہے۔ اس لیے توانائی کے ضیاع کو روکنا یورپی ممالک کی حکومتوں کی سب سے بڑی ترجیح ہے۔
ایئر کنڈیشنر اور ہیٹنگ کو محدود کرنا
یورپی یونین نے حال ہی میں ایک منصوبے کے تحت موسم سرما سے قبل گیس کی کھپت میں 15 فیصد کمی لانے کا اعلان کیا ہے۔ اسی منصوبے کے تحت اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ یکم نومبر سے قبل قدرتی گیس کے ذخائر 80 فیصد تک بھر چکے ہوں۔