بین الاقوامی اداروں نے شمالی غزہ کے سلسلے میں لا تعلقی اختیار کرلی ہے۔ آزاد ڈاکٹروں کی تنظیم نے غزہ میں شہدائے الاقصی اسپتال میں غذائی اشیا اور ایندھن کی شدید قلت کی خبر دی ہے اور غزہ کا محاصرہ ختم کئے جانے اور دواؤں اور طبی وسائل نیز اشیائے خوردونوش کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اسپتال کے ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ منگل کی رات سے اب تک کمال عدوان اسپتال پر غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کی جانب سے ستّر گولے برسائے جا چکے ہیں۔
غزہ کے اسپتال کے ذرائع نے بھی اعلان کیا ہے کہ بین الاقوامی اداروں نے شمالی غزہ کے سلسلے میں لا تعلقی اختیار کرلی ہے ۔ شہاب نیوز ایجنسی نے بھی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ہیلی کاپٹروں نے خان یونس کے مشرق میں پناہ گزینوں کے ایک اسکول پر حملے میں اسموگ بموں کے نام سے دھواں پیدا کرنے والے بموں کا استعمال کیا۔
مشرقی خان یونس میں بنی سہیلا میں بھی ملک اسکول پر صیہونی جارحیت میں تین بے گھر فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداو شمار کے مطابق غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی جارحیت کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد سولہ ہزار سے زائد ہو چکی ہے جبکہ بیالیس ہزار سے زائد دیگر زخمی ہوئے ہیں۔