گولی چلانے کی وجوہات کا اب تک کوئی پتہ نہیں چلا ہے۔ مگر پچھلے کچھ دنوں سے اس قسم کے حالات بنائے جارہے تھے کہ شاہین باغ کو نشانہ بنایاجاسکتا ہے۔واضح رہے کہ 15ڈسمبر 2019سے نئی دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے‘ این آرسی کے خلاف خواتین کا بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔
حالانکہ دہلی کی عوام کو اس احتجاج سے کافی مشکلات کا بھی سامنا کرپڑرہا ہے کیونکہ ٹریفک میں اس احتجاج سے کافی خلل پڑرہا ہے۔ جبکہ مقامی لوگ اس احتجاج میں اپنی دوکانیں بند کرکے شامل ہورہے ہیں
https://twitter.com/NrcProtest/status/1223574485132988416?s=20
۔ شاہین باغ دہلی اسمبلی الیکشن کا بھی موضوع بنا ہوا ہے اور دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے دہلی اسمبلی الیکشن کی ایک انتخابی مہم کے دوران ”دیش کے غداروں کو گولی ماروں سالوں“ کا نعرہ لگاتے ہوئے عوام کو بھڑکانے کاکام کیاتھا۔
"Hamare desh mein sirf Hindus ki Chalegi, aur Kissi Ke Nahin Chalegi" : meet today's shooter gunman at #ShaheenBagh. How much the women there must scare some men. Lumpenization of our public conversation is now official and complete pic.twitter.com/dkPvK02OW5
— barkha dutt (@BDUTT) February 1, 2020