سابق مرکزی وزیر چنمیا نند پر جنسی استحصال اور عصمت دری کا الزام لگانے والی قانون کی طالبہ کو آج جبراً وصولی اور بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے 14 دنوں کی عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا۔
طالبہ کوآج صبح گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسے میڈیکل جانچ کے لئے ضلع اسپتال لایا گیا اوربعد میں چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ اوم ویر سنگھ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے 14 دنوں کی عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا۔
سپریم کورٹ کی ہدایت پر معاملے کی جانچ کررہی ایس آئی ٹی کے سربراہ انسپکٹر جنرل آف پولیس نوین اروڑا نے بتایا کہ ویڈیو کی فورنسک جانچ اور پختہ ثبوتوں کی بنیاد پرطالبہ کوگرفتارکیاگیا ہے۔ طالبہ پرجبراً وصولی اور بلیک میل کر کے پانچ کروڑ روپئے کے مطالبہ کرنے کا الزام ہے۔اس کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا تھا جس کے بعد لڑکی اور اس کے تین ساتھیوں پر پولیس نے ایف آئی آر درج کیا تھا۔ آج صبح گرفتاری کے بعد لڑکی کو میڈیکل جانچ کے لئے ضلع اسپتال لایا گیا اور جانچ کےبعد اسے جیل بھیج دیا گیا۔گرفتاری کےبعد طالبہ کو چوک کوتوالی لایا گیا۔ گرفتاری پراترپردیش پولیس کے ڈی جی پی اوپی سنگھ نے کہا کہ ایس آئی ٹی نے سوامی چنمیا نند پرریپ کا الزام لگانے والی قانون کی طالبہ کو ان سے پیسے مانگنے کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
عدالت نے پیشگی ضمانت کے لئے ایس آئی ٹی کو 26 ستمبر تک ثبوت پیش کرنے کو کہا تھا لیکن ایس آئی ٹی جےآج سے گرفتار کرلیا۔ ایس آئی ٹی چیف نوین اروڑا رات میں ہی لوٹے تھے اور ان کے لوٹتے ہی آج صبح گھر سے لڑکی کو گرفتارکرلیا گیا۔ لڑکی کی جانب سے داخل پیشگی ضمانت کی عرضی پر 26 ستمبر کو سماعت ہوگی۔اس سے قبل سوامی چنمیا نند سے 5 کروڑ کی رنگداری کا مطالبہ کر نے کے معاملے میں منگل کو ایس آئی ٹی نے طالبہ کے دوستوں وکرم اور سچن کو ریمانڈ پر لیا تھا۔ عدالت سے ایس آئی ٹی کو 95 گھنٹے کی ریمانڈ ملی ہے۔ دوستوں کے ریمانڈ پر لئے جانے کے بعد الزام لگانے والی قانون کی طالبہ کی گرفتاری کے امکانات میں اضافہ ہوگیا تھا۔
طالبہ نے عدالت میں پیشگی ضمانت کی عرضی داخل کی تھی لیکن کورٹ نے 26 ستمبر سے پہلے سماعت سے انکار کردیا تھا۔سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایس آئی ٹی اس معاملے کی جانچ کررہی ہے جس کی مانیٹرنگ الہ آباد ہائی کورٹ کر رہا ہے۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی کو ایک لاپتہ موبائل فون برآمد کرنا ہے۔ اسی بات کو بنیاد بنا کر ایس آئی ٹی نے الزام لگانے والی طالبہ کے دو دستوں وکرم اور سچن کو منگل کو ریمانڈ پر لیا تھا۔ ان دونوں کو رنگدارلی کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں متأثر ہ کا بھی نام شامل ہے۔حالانکہ کہ ایف آئی آر میں نام آنے کے بعد الزام لگانے والی لڑکی کے اہل خانہ قانونی مدد کی کوشش میں لگ گئے ہیں۔