پونے 13 جون ؛پنجاب کے گلوکار سدھو موسی والا قتل کیس میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے مھاراشٹرا پولیس نے سدھو موسی والا کے قتل کیس کے کلیدی ملزم شارپ شوٹر سنتوش جادھو کو آج صبح گجرات سے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے.
پولیس نے بتایا کہ جادھو کو گرفتار کرنے کے علاوہ، پولیس نے موسی والا قتل کیس میں اس کے ساتھی کو بھی گرفتار کیا ہے۔
پنجاب سے تعلق رکھنے والے گلوکار سدھو کے قتل کیس میں مھاراشٹرا کے پونے شہر کے تار جڑنے کا انکشاف ہوا تھا پنجاب پولیس کے اعلی افسران کی ایک ٹیم نے بھی گزشتہ دنوں پونہ کا دورہ کیا تھا اور مشتبہ ملزمین کی معلومات فراہم کی تھی ۔ پنجاب پولیس نے جادھو اور اسکے ساتھی سدھیش کامبلے عرف مہاکال کی گرفتاری کے لئے قومی سطح پر جال بچھایا تھا ۔
اس سلسلے میں ریاست کے پونہ شہر کی دیہی پولیس نے بھی ایک خصوصی دستہ قائم کیا تھا اور دونوں مفرور ملزمین کی تلاش کے لئے تمام بس اڈوں ، ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں کو معلومات فراہم کی گئی تھیں پولیس کے اعلی عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی یو این آئ کو بتلایا ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس کو بھی مطلع کیا گیا ہے۔ پولیس نے ملزمن کے ربط میں رہنے کے شبہ میں چند نوجوانوں سے بھی پوچھ گچھ کی تھی ۔
جادھو بشنوئی گینگ کا اہم رکن ہے اور اس کے خلاف پونے کے منچھر پولیس اسٹیشن نے 2021 میں قتل کا مقدمہ درج کیا تھا ۔
موسی والا کو 29 مئی کو پنجاب کے ضلع مانسا کے گاؤں جواہرکے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے اس واقعہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور پنجاب پولیس کو اس معاملے کو جنگی سطح پر حل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔
ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ موسی والا کو دہلی کے گینگسٹر لارنس بشنوئی نے اپنے ساتھی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے قتل کیا تھا۔ بشنوئی، جو تہاڑ جیل میں مقید ہے اس نے گزشتہ دنوں تفشیش کے دوران قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا ۔
پونے دیہی پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس گرفتاری سے قبل ، جادھو کی تلاش کے لئے پونے دیہی پولیس کی متعدد ٹیمیں گجرات اور راجستھان روانہ کی گئی تھی اور آخر کار وہ اس میں کامیاب ہو گئے۔