لکھنؤ: وکاس نگر پولیس نے چار دن پہلے جیل سے چھوٹے گینگیسٹر کو چوری کی کوشش کےد وران ساتھی کےساتھ گرفتار کرلیا۔ وہیں ان کا ایک ساتھی فرار ہونے میںکامیاب رہا۔ گینگیسٹر کےخلاف تال کٹورہ ، وکاس نگر سمیت آس پاس کے تھانہ میں قریب 27 مقدمے درج ہیں۔
انسپکٹر وکاس نگر وپن سنگھ کے مطابق اتوار کی رات پولیس ٹیم کےساتھ تراہے پر مشتبہ افراد اور گاڑیوں کی چیکنگ کررہی تھی۔
اسی دوران اطلاع ملی کہ سکریٹریٹ کالونی جانے والے راستے پر ماہی موٹرس کے پاس پیڑ کےنیچے کچھ لوگ کھڑے ہوکر چوری کی اسکیم بنارہے ہیں۔اس اطلاع پر پولیس ٹیم سکریٹریٹ کالونی جانےو الے راستے پر پہنچی تو دور سے دیکھنے پر پیڑ کے پاس تین افراد کھڑے دکھائی دیئے .
جس پر پولیس ٹیم کے ذریعہ چھپتے چھپاتے ماہی موٹرس کے نزدیک اندھیرے کی طرف سے جاکر دیکھا تو وہ تینوں لوگ آپس میں بات کررہے تھے کہ دیکھو وقت ہوگیا ہے اس وقت سب لوگ دکان بند کرکے چلے جاتے ہیں اس وقت تالا توڑکر چوری کی جاسکتی ہے۔
یہ سن کر پولیس ٹیم کو یقین ہوگیاکہ حقیقت میں چوروںکا ایک گروہ ہے جو چوری کرنے کی اسکیم بنارہے ہیں جس کے بعد پولیس ٹیم نے گھیرا بندی کرکےایک پیڑ کے پاس کھڑےلوگوں میں سے دو لوگوںکو پکڑلیا جب کہ ایک شخص جو ماہی موٹر کی جانب منھ کرکے کھڑا تھا وہ اندھیرے کا فائدہ اٹھاکر فرار ہوگیا۔
ملزموں کی پہچان نریش لودھی باشندہ عالم نگر تال کٹورہ اور سونو ورما باشندہ سعادت گنج کے طورپر ہوئی ہے۔ تیسرے فرار ملزم کی پہچان افضل باشندہ مڑیاؤں بتایا جارہا ہے۔ گرفتار ملزموں کےپاس سے آلہ نقب لوہے کی نکیلی / چپٹی سببل اور ایک پیچکس برآمد ہوا ہے۔
پوچھ گچھ میں ملزموں نے بتایاکہ نکیلی سببل اور پیچکس سے بند دکان، گمٹی اور گھر کا تالا توڑکر سامان چوری کرتے ہیں۔ انسپکٹر وکاس نگر وپن سنگھ نے بتایاکہ گروہ کا سرغنہ نریش سبزی کی دکان کی آڑ میں چوری کی وارداتوںکواسکیم بناکر انجام دیتا ہے۔
اس کےخلاف گینگیسٹر کی بھی کارروائی ہوچکی ہے۔ اس کے خلاف 27 مقدمے درج ہیں۔ سختی سے ہوئی پوچھ گچھ میں نریش نے بتایاکہ چار دن پہلے ہی چوری کے معاملے میں وہ جیل سے چھوٹ کرآیا تھا۔