نئی دہلی، 18 مئی ؛ سپریم کورٹ نے ممبئی کے مشہور شینا بورا قتل کیس میں اہم ملزم اندرانی مکھرجی کی ضمانت کی عرضی بدھ کو منظورکر لی جسٹس ایل. ناگیشور راؤ، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس اے ایس بوپنا کی بنچ نے ملزم اندرانی کی عرضی کو منظور کر لیا ضمانت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے اندرانی کے ساڑھے چھ سال سے زیادہ وقت تک جیل میں قید رہنے کی حقیقت پرغورکیا اندرانی کے وکیل مکل روہتگی نے پچھلی سماعت پر دلائل دیتے ہوئے کہا تھا، ’’مقدمہ گزشتہ تقریباً ساڑھے چھ برسوں سے چل رہا ہے اور شاید یہ اگلے 10 برسوں میں میں بھی ختم نہیں ہوگا۔ ابھی اوربھی کئی گواہوں سے جرح ہونا باقی ہے جبکہ متعلقہ سی بی آئی عدالت میں کوئی جج نہیں ہے۔
جسٹس راؤ نے مسٹر روہتگی سے پوچھا تھا کہ گواہی دینے کے لیے کتنے گواہ رہ گئے ہیں، اس پر انہوں نے جواب دیا تھاکہ 185 گواہوں کی شہادتیں باقی ہیں۔ تقریباً ڈیڑھ سال سے کسی نے گواہی نہیں دی۔ سال 2021 کے جون سے متعلقہ عدالت میں جج کا عہدہ خالی ہے۔
انہوں نے ملزم مکھرجی کے چھ سال سے زیادہ عرصے سے عدالتی حراست میں جیل میں رہنے اور ملزم کی بیماری کا بھی ذکرکرتے ہوئے ضمانت کی التجاکی تھی۔
کلیدی ملزم نے سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے سامنے بیان دیا تھا کہ جیل کی ایک قیدی نے انہیں (اندرانی) بتایا تھا کہ اس کی کشمیر میں شینا سے ملاقات ہوئی تھی۔
سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں، مرکزی جانچ ایجنسی نے ملزم اندرانی مکھرجی کےاس بیان پر جواب داخل کیا تھا، جس میں شینا کے زندہ ہونے کے اس کے (اندرانی) دعوے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اپنی بیٹی شینا کے قتل کے سلسلے میں 2015 میں گرفتار اندرانی کی ضمانت کی درخواست کو بامبے ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ اس سے قبل 2016 سے 2018 تک خصوصی سی بی آئی عدالت نے کئی بار ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
شینا کو سال 2015 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں، سی بی آئی نے اندرانی اور اس کے سابقہ شوہر اوراس وقت کے شوہر کے علاوہ کارکے ڈرائیور کے خلاف قتل، اغوا اور ثبوت مٹانے سمیت مختلف مجرمانہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔