اپنی جیت کی تقریر میں مسلم لیگ ن کے صدر نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کا ان پر اعتماد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی تقریر میں غلطی سے خود کو اپوزیشن لیڈر کہہ دیا کیونکہ انہوں نے اپنی پارٹی کے ارکان سے اظہار تشکر کیا۔ مزے کی بات یہ ہے کہ زبان پھسلنے کے بعد بھی شہباز شریف نے اپنی غلطی نہیں سدھاری۔
کشمیر کے حصول کا خواب دیکھنے والے شہباز شریف کی زبان پھسل گئی۔ پاکستان کے نئے وزیر اعظم شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں تاریخی طور پر رسوا ہونا پڑا ہے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی میں انہوں نے قائد ایوان کے بجائے خود کو قائد حزب اختلاف قرار دیا۔
پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے آج ملک کی قومی اسمبلی میں اپنی جیت کی تقریر میں غلطی سے خود کو قائد حزب اختلاف کہہ دیا۔ وزیراعظم کے عہدے کے لیے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے متفقہ امیدوار شہباز شریف نے 336 رکنی ایوان میں 201 ووٹ حاصل کیے۔ جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کے عمر ایوب خان کو ان کے حریف صرف 92 ووٹ ملے۔
اپنی جیت کی تقریر میں مسلم لیگ ن کے صدر نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کا ان پر اعتماد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی تقریر میں غلطی سے خود کو اپوزیشن لیڈر کہہ دیا کیونکہ انہوں نے اپنی پارٹی کے ارکان سے اظہار تشکر کیا۔ مزے کی بات یہ ہے کہ زبان پھسلنے کے بعد بھی شہباز شریف نے اپنی غلطی نہیں سدھاری۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کے ارکان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مجھے ووٹ دیا اور مجھے اس ایوان میں قائد حزب اختلاف منتخب کیا۔ شہباز شریف آج ایوان صدر میں ایوان صدر میں اپنے عہدے کا حلف لیں گے۔