مہاراشٹر کےاسمبلی الیکشن کے نتائج آنے کے بعد سے ہی بی جے پی اورشیو سینا کے درمیان حکومت بنانے کولے کررسہ کشی جاری ہے۔
دونوں ہی پارٹیوں نے آج گورنربھگت سنگھ کوشیاری سے ملنے کا وقت مانگا ہے۔ اس ملاقات سے قبل شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نےماتوشری میں اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں اراکین اسمبلی نے ادھوٹھاکرے سے وزیراعلیٰ عہدے کےاپنےمطالبے پرقائم رہنے کو کہا ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹراسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے 13 دن بعد بھی بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان حکومت بننے کولے کرکوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔ جمعرات کو ماتوشری میں شیوسینا اراکین اسمبلی نے ایک آوازمیں کہا کہ اس بارپارٹی کوبی جے پی کے سامنے جھکنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اراکین اسمبلی نے کہا کہ پارٹی نے ابھی تک جس طرح سے وزیراعلیٰ عہدے کا مطالبہ کیا ہے، اس سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
شیوسینا نے کی تردید
دوسری جانب شیوسینا کےسینئرلیڈرسنجے راؤت نے ان خبروں کی تردید کی ہے، جس میں بتایا جارہا تھا کہ شیوسینا اپنے اراکین اسمبلی کو ہوٹل میں شفٹ کررہی ہے۔ میڈیا میں خبرآئی تھی کہ شیوسینا کواراکین اسمبلی کے ٹوٹنے کا خوف ہے اوریہی وجہ ہے کہ وہ اپنے سبھی اراکین اسمبلی کوایک ہوٹل میں رکنے کی تیاری کررہی ہے۔
نتن گڈکری نے توڑی خاموشی
دوسری طرف مہاراشٹرمیں حکومت بنانے کی رسہ کشی کے درمیان پہلی بارمرکزی وزیرنتن گڈکری نے خاموشی توڑی ہے۔ نتن گڈکری نے واضح طورپرکہا ہے کہ حکومت بنانے کولے کرجلد ہی فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے اس دوران وزیراعلیٰ عہدے کولے کرچل رہی قیاس آرائیوں اوربیان بازیوں کے جواب میں کہا کہ یہ واضح ہے کہ حکومت کی تشکیل دیویندر فڑنویس کی قیادت میں ہی کی جائے گی۔
اس سے قبل شیوسینا کےسینئرلیڈراورسامنا کےکارگزارایڈیٹرسنجے راؤت نےایک بار پھر بی جے پی اورخاص طورپر دیویندر فڑنویس پرسخت تنقید کی ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی الیکشن 2019 کے نتائج کے 13 ویں روز سنجے راؤت نے کہا کہ شیو سینا کو دیویندر فڑنویس وزیراعلیٰ کے طور پرکسی بھی حال میں قابل قبول نہیں ہیں۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا، ‘ہاں، یہ ضرور ہے کہ وہ (دیویندر فڑنویس) چاہیں توکل ہی نائب وزیراعلیٰ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے فڑنویس پرالزام لگاتے ہوئے کہا کہ طویل وقت سے ہم لوگ مخالفت جھیل رہے ہیں، لیکن ہمیں ختم کرنے کی بات بولنے والا کوئی نہیں ملا۔ انہیں شیو سینا کو ختم کرنا ہے، اپنے مخالفت سمیت وزراء کوبھی ختم کرنا ہے۔ کود کی ہی پارٹی میں چیلنج دے رہے لیڈروں کو ختم کرنا ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ مغرورکا غرورختم کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔