اجودھیا: اجودھیا کے لکشمن قلعہ میدان میں ہفتہ کو شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہمیں آج مندربنانے کی تاریخ چاہئے۔ پہلے مندرکب بناوگے وہ بتاو، باقی باتیں بعد میں ہوتی رہیں گی۔
آج مجھے تاریخ چاہئے۔ ادھو ٹھاکرے نے اجودھیا میں جمع ہوئے کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چارسال سے بی جے پی رام مندرکے موضوع پرسورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مدعے پربی جے پی بل یا آرڈیننس لائیں، ہماری پارٹی اس کی حمایت کرے گی۔
ادھو نے کہا کہ اٹل جی کی اتحادی حکومت تھی، اس وقت مندرکا مدعا اٹھانا شاید مشکل ہوسکتا تھا، لیکن آج کی حکومت طاقتورحکومت ہے۔ اترپردیش اورمرکز کی حکومت دوست کے ہاتھوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مندربننے کے بعد وعدہ کرتا ہوں کہ میں رام للا کے درشن کرنے آوں گا، اب ہم انتظار نہیں کرسکتے۔ بہت سال، دن اورماہ گزرگئے۔
شیو سینا سربراہ نے کہا کہ آج تو میں صرف سوئے ہوئے کمبھ کرن کو جگانے آیا ہوں۔ کمبھ کرن رامائن میں ہی نہیں تھے، آج بھی ہیں، وہ 6 ماہ سوتے تھے مانے جاتے تھے، آج کے کئی کمبھ کرن گزشتہ 4 سالوں سے سوئے ہوئے ہیں۔ ان کو میں جگانے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یادوں کو نبھانا بھی ہمارا ہندوتوا ہے، جو وعدہ کرتے ہیں، وہ ہمارا ہندتوا ہے، اسے نبھانا چاہئے اورچلو سب لوگ مل کرمندربناتے ہیں۔ اس کے بعد ادھو ٹھاکرے نے سرجوندی کے ساحل پراپنے اہل خانہ کے ساتھ مہاآرتی کی۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مانا جاتا ہے کہ جسے ایک سنت کا آشیرواد ملتا ہے وہ خوش قسمت ہوتا ہے، میری خوش قسمتی ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں سنتوں نے مجھے آشیرواد دیا ہے۔ یہاں آنے کا میرا واضح مقصد ہے، میں کوئی لڑائی کرنے نہیں آیا ہوں۔ ہم سب کا فرض ہے، ملک کا ہرباشندہ ہرہندو یہ چاہتا ہے کہ اجودھیا میں رام مندرکی تعمیرہونی چاہئے۔
شیو سینکوں کو خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں یہاں پربھو رام کے درشن کرنے آیا ہوں۔ بالا صاحب دا کہتے تھے ہندوتوا ہماری سانسیں، ہماری سانسوں میں ہندوتوا، میں آرہا تھا توکچھ لوگوں کو اعتراض ہوا، انہوں نے کہا کہ آپ اجودھیا کیوں جارہے ہیں الیکشن ہورہا ہے، اس لئے جارہےہیں میں یہاں سیاست کرنے نہیں آیا ہوں، ایک وراثت اورایک نظریہ لے کریہاں آیا ہوں اورآج کا دن میری زندگی میں بہت ہی اہم دن ہے۔