لکھنؤ: ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری شیو پال سنگھ یادو نے اتوار کو بدایوں میںانتخابی مبصر سے مل کر پولیس انتظامیہ کی جانبدارانہ رویہ پر سوال اٹھائے۔
شیوپال نے اتوار کو الیکشن کمیشن اور انسپکٹر کو تیسری مرتبہ شکایت کراتے ہوئے کہاکہ سماج وادی پارٹی انتخاب جیت رہی ہے اس لئے حزب مخالف کے لوگوں میں بوکھلاہٹ ہے اور وہ انتظامیہ اور پولیس کا سہارا لے کر ایسی حرکتیں کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایس پی کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف استحصال بند کیا جائے ۔
شیوپال نے کہاکہ ان کے کارکنان اور حمایتیوں کو بغیر وجہ کےتھانوں میںبلاکر بند کیا جارہا ہے، پریشان کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے پولیس پر ایس پی کارکنان کو پریشان کرنے کا الزام لگایا ہے اورکہا ہے کہ تھانیدار انتخاب کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔ پولیس نےایس پی حمایتیوں کے گھروںپر چھاپہ مارا تو کئی کے گھروں میں توڑپھوڑ بھی کی۔ 40 کارکنان کو بے وجہ تھانے اٹھالے گئی جب معلومات کےلئے کال کی گئی تو تھانیداروں کے سی یوجی نمبر بند تھے۔
اس درمیان میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیوپال سنگھ یادو نے ایس پی کارکنان سے کہاکہ وہ انتخابی علاقوں میں رہیں پولیس کی پکڑ سے دور رہیں۔ ووٹنگ کے دن صبح ہی پہنچ کر ووٹ دیں زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈلوانے کاکام کریں ۔ شیوپال نے کہاکہ بی جے پی کی عوامی بنیادیں کھسک چکی ہیں۔ بی جےپی صاف ہونےجارہی ہے حکومت کے دباؤ میں پولیس انتظامیہ ایس پی کارکنان کو پریشان کررہی ہے۔ ہم گڑبڑی نہیں ہونے دیں گے پریشانی ضرور ہوگی تھانے جانا پڑا تو جائیں گے۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر دھامی کو لے کر انتخابی تشہیر کے سلسلہ میں کہاکہ بی جے پی انتخاب ہاررہی ہے اسی لئے دوسری ریاست سے لوگوںکو بلایا جارہا ہے یہ سب آئیں گے چلے جائیں گے اپنی ریاست میں کچھ نہیں کررپارہے ہیںاور نہ ہی ان کی کوئی سن رہا ہے ان کے سبھی بڑے بڑے جلسے فلاپ ہورہےہیں۔