بھوپال، 11 مئی (یو این آئی) دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو ریزرویشن کے بغیر پنچایتی انتخابات کرانے کے سپریم کورٹ کے حکم پر حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اہم اپوزیشن کانگریس کے رہنماؤں کے الزامات اور جوابی الزامات کے درمیان مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے آج سرمایہ کاری سے متعلق اپنا مجوزہ غیر ملکی دورہ منسوخ کر دیا۔
ایک بیان میں مسٹر چوہان نے کہا کہ انہوں نے غیر ملکی دورے کے حوالے سے آج ہونے والی تمام میٹنگوں کو بھی فوری طور پر منسوخ کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ مدھیہ پردیش میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے 14 مئی سے بیرون ملک کے دورہ پر جا رہے ہیں۔ لیکن او بی سی ریزرویشن کے تعلق سے ریاستی حکومت کو سپریم کورٹ کے سامنے دوبارہ پیش ہونا ہے اور او بی سی کے مفادات کا تحفظ ان کی ترجیح ہے، اس لیے وہ مجوزہ غیر ملکی دورے کو منسوخ کر رہی ہے۔
اپنے بیان میں مسٹر چوہان نے کہا ہے ’’ سپریم کورٹ نے کل ایک فیصلہ دیا ہے کہ مدھیہ پردیش کے بلدیاتی اداروں میں پسماندہ طبقے کے ریزرویشن کے بغیر انتخابات کرائے جائیں۔ میری حکومت دیگر پسماندہ طبقات کو سماجی، اقتصادی اور سیاسی طور پر بااختیار بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ عدالت کا فیصلہ بلدیاتی اداروں میں نمائندگی کو متاثر کرنے والا فیصلہ ہے۔ اس لیے ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں دوبارہ نظرثانی کی عرضی دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسٹر چوہان نے لکھا ہے ’’میں مدھیہ پردیش میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے 14 مئی سے بیرون ملک کا کرنے والا تھا۔ لیکن اس وقت عدالت میں اپنا کیس دوبارہ پیش کرنا اور پسماندہ طبقات کے مفادات کا تحفظ کرنا میری ترجیح ہے، اس لیے میں اپنا مجوزہ غیر ملکی دورہ منسوخ کر رہا ہوں‘۔
سپریم کورٹ نے کل اپنے حکم میں ریاستی الیکشن کمیشن کو دو ہفتے کے اندر اندر انتخابات سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔ آئینی التزامات کے مطابق پنچایتی انتخابات ہر پانچ سال بعد ہونے چاہئیں لیکن مقررہ مدت کے بعد تقریباً دو سال مزید گزر چکے ہیں۔ موجودہ حالات میں اگر انتخابات ہوتے ہیں تو درج فہرست قبائل کے لیے 20 فیصد اور درج فہرست ذاتوں کے لیے 16 فیصد ریزرویشن ہو گا۔ جبکہ او بی سی کے لیے کوئی ریزرویشن نہیں ہوگا۔ جبکہ ماضی میں او بی سی کو بھی 27 فیصد ریزرویشن ملتا تھا۔