ممبئی،”شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے اتوار کو کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر ہو رہے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان کو ‘ہندو ملک’ کا اعلان کئے جانے کا مطالبہ کر ڈالا. ادھو نے آپ کی سالگرہ کے موقع پر دئےانٹرویو میں کہا، ” اب ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا … بس بہت ہو چکا یہ ‘سیکولرازم’ کا ڈرامہ. اگر ہندوؤں پر ہو رہے حملوں کو روکنا ہے تو صرف ایک ہی راستہ بچا ہے کہ بھارت کو ‘ہندو راشٹر’ قرار دیا جائے. ”
ادھو کے انٹرویو کا پہلا حصہ اتوار کو پارٹی کے ترجمان اخبار ‘سامنا’ میں مراٹھی میں اور ‘دوپہر کا سامنا’ میں ہندی میں شائع ہوا ہے. انہوں نے کہا، ” اگر ہندوتوا کے بارے میں بات کرنا جرم ہے تو سیکولرازم کے حوالے سے تو تعصب مت کرو. اس سیکولر ازم کے چوچلے بہت ہو گئے. نہ ہندوتو نہ سیکولر، ایسی کینچی میں ہم اٹکے پڑے ہیں. ”
ادھو نے کہا، ” جب ہندوؤں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، تب یہ سیکولر کہاں چلے جاتے ہیں؟ سناتن سنستھا کا کیا جسے سانپ کی طرح کچل دیا گیا؟ ہم ان کی حمایت نہیں کرتے، لیکن کم از کم ایک بار تو سناتن سنستھا کا سچ سب کے سامنے آنے دیں. ”
انہوں نے کہا، ” اس ملک میں ہندو اکثریت ہیں، پھر بھی انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے. ہندوؤں نے اس امید اور اعتماد کے ساتھ ملک کی موجودہ حکومت چنی کہ ان کے مفاد کا خیال رکھا جائے گا، لیکن اب بھی حالات کانگریس زیر قیادت سابق حکومتوں جیسے ہی ہیں. ”
ادھو نے کئی مسائل پر سامنا کے ایڈیٹر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت سے بات چیت کی اور کہا کہ عام عوام خسارے میں ہے اور اسے کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ ملک میں کیا چل رہا ہے.