ممبئی: شیوسینا کے سینئر لیڈر سنجے راوت نے آج سوال کیا کہ آیا سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا انتقال واقعی 16 اگسٹ کو ہوا ہے یا پھر اس بات کو یقینی بنانے کیلئے اسکا اعلان 16 اگسٹ کو کیا گیا کہ وزیر اعظم کی یوم آزادی تقریر میں کوئی رکاوٹ نہ ہونے پائے ۔
راوت راجیہ سبھا کے رکن ہیں اور وہ شیوسینا کے ترجمان سامنا کے ایڈیٹر بھی ہیں۔ انہوں نے تاہم واجپائی کی موت کے اعلان کے تعلق سے سوال کرنے کی کوئی وضاحت نہیں کی ۔ واجپائی کے انتقال کا اعلان آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینسیس نے کیا تھا ۔ دواخانہ نے 16 اگسٹ کو واجپائی کے انتقال کا وقت بھی بتایا تھا ۔ سنجے راوت نے سامنا میں اپنے مضمون میں تحریر کیا ہے کہ ہمارے عوام سے زیادہ ہمارے حکمرانوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سوراجیہ کیا ہے ۔ واجپائی کا 16 اگسٹ کو انتقال ہوا ۔ تاہم 12 – 13 اگسٹ سے ان کی حالت بگڑتی جا رہی تھی تاکہ قومی سوگ سے بچاجاسکے ۔ یوم آزادی پر قومی پرچم کو نصف بلندی پر لہرانے سے بچا جاسکے اور چونکہ وزیر اعظم نریندر مودی لال قلعہ سے قوم سے خطاب کرنے والے بھی تھے اس لئے واجپائی 16 اگسٹ کو اس دنیا سے رخصت ہوئے ۔