اس ہفتے سوشل میڈیا کے جیالے جم کر سشمیتا سین کو ٹرول کر رہے ہیں۔ سشمیتا سوشل میڈیا پر اپنی پروفیشنل اور پرسنل زندگی کے بارے میں اپنے مداحوں کو آگاہ کرتی رہتی ہیں۔ کبھی اپنی اور اپنی بیٹیوں کی تصاویر کے ساتھ تو کبھی اپنے خاص دوست روحان شول کے ساتھ اپنی سرگرمیوں کی کی جھلک پیش کرتی ہیں۔
اس بار ان سے غلطی یہ ہوئی کہ انھوں نے اپنی ایک پوسٹ میں شادی کے بارے میں مذاق کر دیا۔
انھوں نے لکھا ‘جس کسی نے بھی شادی کی رسم ایجاد کی ہے وہ ضرور کوئی گھٹیا انسان ہو گا کہ مجھے تم سے محبت ہے تو میں اس میں دوسرے لوگوں کو گواہ بناؤں تاکہ تم مجھے چھوڑ کر نہ جا سکو۔‘
سشمیتا سین نے خود تو شادی نہیں کی، ہو سکتا ہے کہ وہ شادی کے بندھن میں یقین نہ رکھتی ہوں۔ لیکن بہت سی ایسی چیزیں ہوتی ہیں جنھیں ہم نہیں مانتے لیکن یہ رسم و رواج یا عقائد دوسروں کے لیے اہم یا مقدس ہوتے ہیں اور ان کا مذاق بنانا دوسروں کی دل آزاری کے مترادف ہوتا ہے۔ ضروری نہیں جو بات ہمیں غلط لگتی ہے وہ دوسروں کے لیے بھی غلط ہو۔
بالی وڈ میں سروگیسی کے ذریعے بچے پیدا کرنے کا ایک نیا فیشن شروع ہوا ہے۔ سب سے پہلے عامر خان کے یہاں سروگیسی کے ذریعے آزاد کی پیدائش ہوئی اس کے بعد شاہ رخ خان نے اپنے تیسرے بیٹے کی پیدائش کے لیے سرو گیسی کا سہارا لیا تھا پھر تو جیسے یہ بالی وڈ کا فیشن ہی بنتا چلا گیا۔
شاہ رخ کے بعد کرن جوہر، سنی لیونی، تشار کپور اور اب ان کی بہن ایکتا کپور کے یہاں بھی سرو گیسی سے بیٹا پیدا ہوا ہے۔ یہ تو وہی کہاوت ہوئی ‘ہینگ لگے نہ پھٹکری اور رنگ بھی آئے چوکھا’۔
سونم کپور بالی وڈ میں جاری می ٹو مہم کی بڑی حامی ہیں اور ان کا ہمیشہ سے ہی یہ دعویٰ رہا ہے کہ جب بھی کوئی عورت کسی کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگاتی ہے تو اس کی بات کا یقین کیا جانا چاہیے لیکن جب فلسماز راجو ہیرانی کی بات آئی تو سونم کا موقف تبدیل ہو گیا۔