لکھنؤ ؛بی جے پی کی لیڈر سمرتی ایرانی نے کانگریس صدر راہول گاندھی کے کیرالا میں وائیناڈ لوک سبھا حلقہ سے انتخاب لڑنے پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس سے امیتھی کے عوام کی توہین ہوگی۔ سمرتی ایرانی کی کانگریس سے امیتھی کی نشست چھین لینے کی یہ تیسری کوشش ہوگی۔ 2014
ء میں اُنھیں راہول گاندھی نے ایک لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔ سمرتی نے کہاکہ راہول گاندھی کا وائیناڈ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ دراصل اس لئے کیا گیا کہ کانگریس کے کارکن جانتے ہیں کہ امیتھی میں ان کی تائید نہیں کی جائے گی۔ اُنھوں نے ٹوئٹ کیاکہ جہاں راہول ’’ملک دشمن‘‘ طاقتوں کی تائید حاصل کررہے ہیں وہیں بی ایس پی کے گوری گنج اسمبلی حلقہ کے امیدوار وجئے کیسری نے اس عزم کے ساتھ بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے کہ وہ ملک کو مستحکم بنائیں گے۔
سمرتی ایرانی امیتھی ے دو روزہ دورے پر ہیں۔ وہ ہرشہ پور میں کسان ریالی کو مخاطب کریں گی جو ان کے انتخابی حلقہ کا حصہ ہے۔ دریں اثناء نئی دہلی میں سینئر بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے راہول گاندھی پر الزام لگایا کہ ان کا امیتھی سے وائیناڈ کا سفر ان کی پارٹی کی فرقہ پرستانہ فطرت کو ظاہر کرتا ہے۔ اُنھوں نے یہ بیان راہول گاندھی کے وائیناڈ حلقہ سے اپنی نامزدگی کے کاغذات داخل کرنے کے چند گھنٹوں بعد دیا۔ کانگریس اور اس کی اتحادی جماعت انڈین یونین مسلم لیگ پر تنقید کرتے ہوئے اقلیتی اُمور کے مرکزی وزیر نے کہاکہ مسلم لیگ کا جھنڈا اور کانگریس کا ایجنڈہ دونوں ظاہر ہوچکے ہیں۔
انھوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیاکہ کانگریس فرقہ پرستی کی اساس پر وقت حاصل کرنے کی ماہر ہے۔ نقوی کا ادعا تھا کہ کانگریس ہی نے ہندوستان میں مسلم لیگ کی فرقہ وارانہ سیاست کو 2004 ء میں یو پی اے حکومت میں آزادی کے بعد پہلی بار شامل کرکے اسے تسلیم کرلیا۔ کانگریس کے صدر راہول گاندھی کانگریس کے فرقہ وارانہ ایجنڈہ کو آگے بڑھانے کے لئے وائیناڈ آئے ہیں۔ اُنھوں نے مزید بیان کیاکہ کانگریس سیکولرازم کا نقاب اور فرقہ پرستی کا تھیلا اپنے ساتھ رکھتی ہے۔