سرینگر:جموں و کشمیر کی اونچی پہاڑیوں میں برفباری اور بارش کے بعد لداخ کے علاقے کو کشمیر وادی سے جوڑنے والی قومی شاہراہ کو تقریباً چھ ماہ کیلئے بند کر دیا گیا جبکہ سرینگر-جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک معمول سے چل رہا ہے ۔ شدیدبرفباری کی وجہ سے تاریخی مغل روڈ، باندی پورا کو سرحدی گریز شہر سے جوڑنے والے راستے سمیت کئی دیگر راستوں کو بند کیا گیا ہے ۔ ٹریفک پولیس کے ایک افسر نے یواین آئی کو بتایا کہ وادی کو ملک کے دیگر حصے سے جوڑنے والی تین سو کلومیٹر طویل سری نگر-جموں قومی شاہراہ پر جواہر سرنگ اور بانہال میں سڑک پر تین سے چار انچ تک برف جمي ہے لیکن اس راستے پر دونوں جانب سے ٹریفک صحیح طور پر چل رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جموں سے مختلف علاقوں کے لئے ضروری اشیاء لے جا رہے ٹرکوں کو کشمیر وادی کے لئے روانہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے پیر-کی-گلی سمیت دوسرے علاقوں میں شدید برفباری کی وجہ سے جموں کے راجوری اور پونچھ کے ساتھ جنوبی کشمیر کے شوپیاں کو جوڑے والے تاریخی مغل روڈ کو کل سے بند کر دیا گیا ہے ۔ اس راستے کے اپریل-مئی تک کھلنے کا امکان بہت کم ہے ۔
بھاری برفباری اور پھسلن بھری سڑک کی وجہ سے کشمیر سے لداخ خطے کو جوڑنے والی قومی شاہراہ کو کل سے بند کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر-سونمرگ-گمري روڈکل بھی بند رہے گا۔ تاہم، لیہ اور کارگل جیسے سرحدی شہروں کو جوڑنے والا ہائی وے ٹریفک کے لئے کھلا ہوا ہے ۔تاہم راستوں کی حیثیت کی روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔