سعودی عرب : سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران تحریری جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں جنوری 2013 سے اب تک 66 پاکستانیوں کے سر قلم کردیے گئے جب کہ سال 2013 میں 10اور 2014 میں 13 پاکستانیوں کے سرقلم کردیے گئے تھے
وزیر خارجہ نےمزید بتایا کہ سال 2015 میں 14، 2016 میں 7 اور 2017 میں 14 جب کہ 2018 میں 8 پاکستانیوں کو سزائے موت دی گئی۔
خواجہ آصف نے تحریری جواب میں بتایا کہ سزائے موت پانے والے منشیات، قتل اور عصمت دری کے مرتکب ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ بعض اوقات جھوٹے مقدمات بھی بنائے جاتے ہیں اور پاکستانی حکومت کی جانب سے اپنے شہریوں کی دفاع کے لئے کسی قسم کی کوئی قانونی سہولت فراہم نہیں کی جاتی ہے جس کی وجہ سے متعدد بے گناہ شہریوں کو یا تو پھانسی دی جاتی ہے یا دسیوں سال قید کی زندگی گزارنی پڑتی ہے۔