اونٹاریو: انرجی ڈرنکس کے بارے میں ایک اور پریشان کن خبر سامنے آگئی ہے۔ طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ان ڈرنکس کی بہتات سے نوجوان سینے کے درد، قے حتی کہ تشنجی جھٹکوں کا بھی شکار ہوسکتے ہیں۔
ماہرین نے کہا ہے کہ 12 سے 24 برس کے 55 فیصد نوجوان انرجی ڈرنکس کے بے تحاشا استعمال کے بعد سینے میں درد، الٹیوں اور تشنج (جھٹکوں) تک کا شکار ہورہے ہیں۔ ماہرین نے تحقیق کے بعد یہ بھی کہا ہے کہ خواہ نوجوان ایک یا دو ڈرنکس ہی کیوں نہ پئیں، اس سے بھی یہ علامات پیدا ہوسکتی ہیں۔
کینیڈا میں ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ انرجی ڈرنکس میں کیفین کی بلند مقدار پائی جاتی ہے اور کم عمرنوجوانوں کےلیے اس پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔ کینیڈا میں اسی ماہ ایک مشہور شیف جیمی اولیور نے ایک مہم کے تحت کہا ہے کہ لت لگانے والی انرجی ڈرنکس کی فروخت بند کی جائے۔ کینیڈا میں نوعمر بچوں میں انرجی ڈرنکس کی وبا عام ہے اور کہا جارہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں بچے ارتکاز کی کمی میں مبتلا ہوچکے ہیں اور اساتذہ کو پڑھانے کا طریقہ بدلنا پڑا ہے۔
یونیورسٹی آف واٹرلُو کے ماہرین نے اپنی تحقیق میں 2055 نوجوانوں کو شامل کیا جو انرجی ڈرنکس پیتے تھے۔ معلوم ہوا کہ ان میں سے 24 فیصد کے قریب نوجوانوں نے دل کی تیز دھڑکن اور 24 فیصد نے سونے میں مشکلات کی شکایت کی۔ 18.3 فیصد نوجوانوں نے دردِ سر اور 5 فیصد نے الٹی اور ڈائریا (ہیضہ) ہونے کا اعتراف کیا جبکہ 3.6 فیصد نے کہا کہ انرجی ڈرنکس ان کے سینے میں درد کی وجہ بنتی ہیں۔
ماہرین غذائیات کے مطابق ایک 11 سالہ بچے کےلیے روزانہ کیفین کی حد 105 ملی گرام تجویز کی گئی ہے جبکہ انرجی ڈرنک کی ایک بوتل (250 ملی لیٹر) میں 160 ملی گرام کیفین ہوتی ہے۔