سونیا گاندھی نے صدر کو غریب کہا، بی جے پی برہم، جے پی نڈا نے معافی مانگی
نڈا نے اس سلسلے میں کانگریس سے معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ کانگریس پارٹی عزت مآب صدر اور ہندوستان کی قبائلی برادریوں سے غیر مشروط معافی مانگے۔
صدر دروپدی مرمو کے بارے میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کے تبصرے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا نے اس معاملے پر سونیا گاندھی پر جوابی حملہ کیا ہے۔ نڈا نے ٹویٹر پر لکھا کہ میں اور بی جے پی کا ہر کارکن سونیا گاندھی کے ذریعہ ہندوستان کی معزز صدر دروپدی مرمو جی کے لئے “غریب” لفظ کے استعمال کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ ایسے الفاظ کا جان بوجھ کر استعمال کانگریس پارٹی کی اشرافیہ، غریب مخالف اور قبائل مخالف فطرت کی عکاسی کرتا ہے۔
نڈا نے اس سلسلے میں کانگریس سے معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ کانگریس پارٹی عزت مآب صدر اور ہندوستان کی قبائلی برادریوں سے غیر مشروط معافی مانگے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کا صدر کا حوالہ دینے کے لیے “بیچاری” کے جملے کا استعمال انتہائی تضحیک آمیز تھا اور اس نے اپوزیشن کی جانب سے اعلیٰ ترین آئینی عہدے کے وقار کو مسلسل نظر انداز کرنے کی نشاندہی کی۔ بدقسمتی سے یہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے۔ جب صدر حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈال رہے تھے، اپوزیشن نے، اپنی جاگیردارانہ ذہنیت سے متاثر ہوکر، پسماندہ طبقات اور خواتین کو بااختیار بنانے کا مذاق اڑانے کا فیصلہ کیا، جو کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں لائی گئی تبدیلی تھی۔
آپ کو بتا دیں کہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی نے صدر دروپدی مرمو کے خطاب کے بعد جمعہ کو کہا کہ وہ اپنے خطاب کے اختتام تک تھک چکی ہیں اور انہیں بولنے میں دشواری ہو رہی ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں کو بتایا، “آخر تک، صدر بہت تھک چکے تھے… وہ مشکل سے بول سکتی تھیں،” صدر مرمو نے بجٹ اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے خطاب کیا اور حکومت پر تنقید کی۔ کامیابیوں کا ذکر کیا۔ مرمو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی اس تیسری میعاد میں تین گنا رفتار سے کام ہو رہا ہے اور ‘ایک قوم، ایک انتخاب’ اور وقف (ترمیمی) بل جیسے قوانین کو تیز رفتاری سے لاگو کیا گیا ہے۔