سماج وادی پارٹی ویاپار سبھا کے قومی صدر اور سوشل میڈیا انچارج منیش جگن اگروال کو کل دیر رات لکھنؤ پولیس نے ان کے گھر سے گرفتار کرلیا۔ سماج وادی پارٹی نے ان کی گرفتاری کی اطلاع سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پرشیئر کرتے ہوئے یہ الزام لگایا ہے۔
اس دوران سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کے گھر اور سماج وادی پارٹی دفتر پر سیکوریٹی سخت کر دی گئی ہے۔
لکھنؤ پولیس نے منیش جگن کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کے توسط سے سماج میں مسلسل بدامنی اور تشدد کی صورتحال پیدا ہونے کے قوی امکان ہیں اس لیے اس سے نپٹنے کے لیے منیش جگن اگروال کو گرفتار کرکے ان کے خلاف پیشگی قانونی کارروائی کی گئی ہے۔
واضح ہو کہ منیش جگن اگروال کو اس سے پہلے بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ تب ان کی گرفتاری پر اکھلیش یادو پولیس ہیڈکوارٹر پہنچ گئے تھے۔ سماج وادی پارٹی نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر منیش یا ان کے کنبہ کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دار لکھنؤ پولیس ہوگی۔
اس سلسلے میں سماج وادی پارٹی کے ذریعہ ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ویاپار سبھا کے قومی صدر منیش جگن اگروال کو لکھنؤ پولیس جبراً ان کی رہائش سے لے گئی ہے۔ وہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں اور ان کی بیوی بھی حاملہ ہے۔ اگر منیش جگن یا ان کے کنبہ کو کوئی نقصان ہوتا ہے تو اس کے لیے لکھنؤ پولیس ذمہ دار ہوگی۔
اس درمیان ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو دوپہر میں پریس کانفرنس کرنے والے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اکھلیش کی پریس کانفرنس سے پہلے یا بعد میں سماج وادی پارٹی کے کارکنان مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ اس وجہ سے احتیاطاً سماج وادی پارٹی مکھیا کے گھر اور سماج وادی پارٹی کے دفتر کی سیکوریٹی بڑھا دی گئی ہے۔ وہاں اضافی پولیس دستے کی تعیناتی کی گئی ہے۔