لکھنو؛اتر پردیش کی سیاست میں سماجوادی پارٹی میں کئی مہینے سے اتھل پتھل،باپ بیٹے اور چچاوں، بھتیجے،سوتیلی ماں اور سوتیلے بھائی کے مابین جو پہلے سرد اور بعد مٰں گرما گرم جنگ چل رہی تھی اب اسکا نقطہ عروج نظر آرہا ہے۔
سماجوادی پارٹی میں عملی طور پر دو ٹکڑے ابھی نہیں ہوئے ہٰن مگر آج ملائم سنگھ یادو کے چھوٹے بھائی شیو پال یادو نے ایک بڑا اعلان کرکے یہ صاف کردیا کہ اب انکی یا انکے بڑے بھائی کی سماجوادی پارٹی میں واپسی مشکل ہے،اسی لئے آج انہوں یہ اعلان کردیا کہ ایک نئی پارٹی وجود میں جلد آجائے گی جسکا نام سر دست سماجوادی پارٹی سیکولر مورچہ ہوگا اور اسکے صدر ملائم سنگھ یادو ہوں گے۔
-شوپال کے مطابق سیکولر محاذ کا قیام سماجی انصاف کے لئے کرنا پڑے گا.
انهوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو کا وہ بہت احترام کرتے ہیں.
رام گوپال کو بتایا تھا ‘شكني’
حال ہی میں شیو پال یادو نے سماجوادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور اپنے چچیرے بھائی رام گوپال یادو کا نام لئے بغیر انکو ‘شكني’ بتایا تھا. شیو پال کے مطابق، میں نے اگرچہ سماجوادی آئین نہیں پڑھا ہو لیکن اس کے خالق کو گیتا پڑھنے کی ضرورت ہے.
ان کا سیدھا نشانہ رام گوپال یادو پر تھا. یہی نہیں شیوپال نے کہا تھا کہ اکھلیش یادو اب اپنا وعدہ پورا کریں اور نیتا جی ملائم سنگھ یادو کو قومی صدر کا عہدہ سوپے. تبھی سماجوادی خاندان متحد ہو پائے گا.در حقیقت اکھلیش یادو نے نیتا جی اپنے والد ملائم سنگھ یادو کو دوبارہ پارٹی کی صدارت سونپنے سے انکار کردیا ہے۔
اگرچہ ملائم سنگھ یادو نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ شیو پال نئی پارٹی نہیں بنائیں گے، لیکن اب شیو پال کے لئے پانی سر سے اوپر جا چکا ہے. ملائم نے پارٹی کی انتخابات میں خراب حالت کے لئے بیٹے اکھلیش کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور یہاں تک کہہ دیا تھا کہ جو اپنے باپ کا نہیں ہوا وہ ریاست کا کیا ہوگا.
یہی نہیں ملائم سنگھ یادو نے یہ بھی صاف صاف کہہ دیا تھا کہ اکھلیش یادو مسلمان مخالف ہیں ۔بہرحال گزشتہ چھ مہینے سے جاری گھریلو جنگ اب عملی طور سے سیاست میں بھی زہر گھول رہی ہے۔
ملائم سنگھ یادو کے مقربین خاص اس خلیج کے بعد سے اکھلیش سے ناراض ہوئے مگر انکی پرواہ کئے بغیر اس وقت کے وزیر اعلی نے اپنی ہی بات رکھی۔
ملائم، اکھلیش کے بہکاوے کے پیچھے اپنے کزن رام گوپال کو ذمہ دار مانتے ہیں. ملائم کا کہنا ہے کہ رام گوپال اکھلیش کا سیاسی کیریئر ختم ہو گیا. انتخابات میں تقریبا ویسا ہی ہوا جیسا ملائم سنگھ یادو نے کہا تھا. ایس پی آپ بدترین دور سے گزری اور اس کو صرف ٤٥ سیٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا.