چنئی:ملک کے دیہاتوں اور ناقابل رسائی گرام پنچایتوں میں براڈ بینڈ کے رابطہ کو مستحکم کرنے کے ایک بڑے قدم کے طور پر ہندوستانی خلائی جانچ ایجنسی(اسرو)کے سب سے بھاری اور جدیہ ترین مواصلاتی سٹلائیٹ جی سیٹ۔11کو کامیابی کے ساتھ فرنچ گوانا کی خلائی بندرگاہ سے بدھ کی صبح کی اولین ساعتوں میں چھوڑا گیا۔
خلائی گاڑی ایرائن 5VA-246کو فرنچ گوانا کے کورو بیس سے 0207 بجے چھوڑا گیا ۔اس میں ہندوستان کا سٹلائیٹ جی سیٹ۔11کے ساتھ ساتھ کوریا کا جی ای او۔کومپاسٹ ۔2Aسٹلائیٹ بھی شامل ہے ۔اس کو چھوڑے جانے کے تقریبانصف گھنٹے بعد جی سیٹ۔11 مدار میں ایرائن ۔5کے ابتدائی مرحلہ سے علحدہ ہوگیا۔5854کیلووزنی جی سیٹ۔11ہندوستانی سرزمین اور جزائر کو کے یو بینڈ کے 32یوزربیمس اور کے اے بینڈکے 8ہب بیمس کے ذریعہ ہائی ڈاٹا ریٹ رابطہ کی سہولت فراہم کریں گے ۔
اسرو کے صدرنشین کے سیون نے کہا کہ بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت جی سیٹ۔11کے ذریعہ دیہی اور ناقبل رسائی گرام پنچایتوں کے لئے براڈ بینڈ کی سہولت پہنچائی جاسکے گی جو ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کا حصہ ہے ۔بھارت نیٹ پروجیکٹ کا مقصد عوامی بہبود کی اسکیمات جیسے ای بینکنگ ، ای ہیلت ، ای گورننس میں اضافہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ جی سیٹ۔11مستقبل کے اعلی مواصلائی سٹلائیٹس کے لئے خبر رساں کے طورپر کام کرے گا۔آج کے اس کامیاب مشن نے پوری ٹیم کے بھروسہ میں اضافہ کیا ہے ۔مابعد آپریشن اسرو کے ماسٹر کنٹرول مرکز ہاسن کرناٹک نے جی سیٹ۔11کا کمانڈ اینڈ کنٹرول حاصل کرلیا اور اس بات کو پایا کہ اس کی متعینہ مقدار معمول کے مطابق ہے ۔