لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی کے گھر میں توڑ پھوڑ کے واقعہ پر جمعہ کو دہلی پولیس کمشنر کو طلب کیا۔ ایک پولیس افسر کے مطابق 27 جون کی رات تقریباً 9 بجے چار سے پانچ لوگ وسطی دہلی کے 34 اشوک روڈ پر واقع اویسی کی رہائش گاہ پہنچے اور گھر کے دروازے اور دیوار پر تین پوسٹر چسپاں کر دیے۔ اطلاعات کے مطابق اوم برلا نے پارلیمنٹ میں اویسی سے ملاقات کی اور کارروائی کا یقین دلایا۔ انہوں نے دہلی کے سی پی کو بھی طلب کیا ہے کیونکہ یہ واقعہ ایک ہائی سیکورٹی زون میں اور پولیس ہیڈکوارٹر کے سامنے پیش آیا تھا۔
اس واقعہ کی ایک مبینہ ویڈیو آن لائن منظر عام پر آئی جس میں ایک بدمعاش نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو ایسے سیاست دان کے خلاف متحد ہو جانا چاہیے جو ’’بھارت ماتا کی جئے‘‘ نہیں کہتا۔ تاہم دہلی پولیس نے موقع پر پہنچ کر پوسٹروں کو ہٹا دیا۔ ایک افسر نے بتایا کہ تب تک وہ چلے گئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے دوران اویسی کے ‘جئے فلسطین’ کہنے کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا۔انہوں نے ایکس پر لکھا کہ آج کچھ ‘نامعلوم شرپسندوں’ نے میرے گھر پر کالی سیاہی ڈال دی۔ میں اب گنتی گنوا چکا ہوں کہ میری دہلی کی رہائش گاہ کو کتنی بار نشانہ بنایا گیا ہے۔ جب میں نے دہلی پولیس کے اہلکاروں سے پوچھا کہ یہ ان کی ناک کے نیچے کیسے ہو رہا ہے تو انہوں نے بے بسی کا اظہار کیا۔
اس واقعے کا ایک مبینہ ویڈیو انٹرنیٹ پر سامنے آیا ہے جس میں ایک شرپسند نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو اس لیڈر کے خلاف متحد ہو جانا چاہیے جو ‘بھارت ماتا کی جے’ نہیں کہتا۔ تاہم دہلی پولیس نے موقع پر پہنچ کر پوسٹروں کو ہٹا دیا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ جن لوگوں نے پوسٹر لگائے تھے وہ تب تک وہاں سے چلے گئے تھے۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ وہ لوگوں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ دیگر ارکان پارلیمنٹ نے منگل کو لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے دوران اویسی کے ’’جئے فلسطین‘‘ کہنے پر اعتراض کیا تھا۔