مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی میں ہونے والی نماز عید الاضحی کے روح پرور اجتماع میں دسیوں ہزار فلسطینیوں نے شرکت کی۔ اور اپنے اتحاد کا شاندار جلوہ پیش کیا ۔
شہاب نیوز کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن اور بیت المقدس کے مختلف علاقوں سے لوگ نماز عید ادا کرنے کے لئے ہفتے کے روز مسجد الاقصی میں جمع ہوئے۔
بیت المقدس شہر میں ہی مسجد الاقصیٰ واقع ہے جو مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے اور یہ فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے تین اہم ترین و مقدس ترین مقامات میں شمار ہوتی ہے۔
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، مسجد الاقصی میں نماز عید پڑھنے کے لئے بڑی تعداد میں فلسطینیوں نے ایسے عالم میں شرکت کی کہ جب غاصب اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے ہر قسم کی پابندی عائد تھی اور انہوں نے ہر جگہ رکاروٹیں کھڑی کی تھیں، لیکن فلسطینیوں نے اپنی بھرپور شرکت سے صیہونی فوجیوں کے اقدامات کو نقش بر آب کر دیا۔
نمازیوں کی کثیر تعداد کی شرکت سے فلسطین کے مختلف علاقوں منجملہ سن انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں میں بھی نماز عید ادا کی گئی۔
غاصب صیہونی حکومت حالیہ عشروں کے دوران فلسطینیوں میں اختلاف و تفرقہ پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کرتی رہی ہے تاکہ فلسطینیوں میں پھوٹ ڈال کر اپنے ناپاک منصوبوں کو عملی جامہ پہنا سکے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطینی قوم اور فلسطینی گروہ غاصب صیہونی حکومت کے عزائم کے برخلاف مسجد الاقصی اور بیت المقدس کی بنیاد پر اپنا اتحاد قائم کر کے غاصب صیہونی حکومت کے ناپاک پیکر پر کاری ضرب لگانے میں کامیاب رہے ہیں۔
اس درمیان فلسطینی ذرائع نے غرب اردن کے علاقے نابلس میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں کئی فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔
غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کی جانب سے صیہونی بستیوں کی تعمیر کے خلاف ہفتے وار مظاہرے کئے جاتے ہیں۔
فلسطین الیوم کے مطابق غرب اردن کے شہر نابلس کے جنوب میں واقع بیتا اور مشرق میں واقع بیت دجن میں صیہونی فوجیوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ نابلس کے ہنگامی امور کے انچارج احمد جبریل نے کہا ہے کہ آنسو گیس کے گولوں کے استعمال کے نتیجے میں چودہ فلسطینیوں کی حالت غیر ہو گئی۔
ادھر فلسطینی ذرائع نے مقبوضہ بیت المقدس میں باب العامود کے علاقے میں ایک فلسطینی نوجوان کی گرفتاری کی خبر دی ہے۔
دوسری جانب قلقیلیہ کے مشرق میں واقع کفرقدوم میں صیہونی فوجیوں کی جانب سے ربڑ کی گولیوں کے استعمال کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان سر میں گولی لگنے سے شدید طور پر زخمی ہو گیا۔